وزیر تعلیم اندر کمار کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مدھیہ پردیس جمعیت علماء کے صدر حاجی محمد ہارون نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ جمعیت علماء ہند کے صدر نے کہا کہ تاریخ تو تاریخ ہوتی ہے، اسے بدلا نہیں جا سکتا۔
دراصل ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر تعلیم اندر کمار نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کی تاریخ کو بہت غلط طریقے سے پڑھایا گیا۔ پڑھانے کا کام بھی ایسا کہ ایجنٹ بنا دیے گئے، مصنف بنا دیے گئے، ادیب بنا دیے گئے۔ انہوں نے کہا بھارت کی تاریخ، تہذیب اور اس کی ثقافت کو غلط طریقے سے پیش کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم آزادی کے بعد بھی وہ سب پڑھ رہے ہیں، جس سے لوگوں کے درمیان تقسیم اور دیگر معاملات پیدا ہو رہے ہیں اور سب کی سوچ میں گراوٹ آ رہی ہے۔
وزیر تعلیم کے اس بیان پر جمعیت علماء ہند کے صدر حاجی محمد ہارون نے کہا کہ تاریخ تو تاریخ ہوتی ہے۔ اسے بدلہ نہیں جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سبھی زبانوں کی کتاب پڑھی ہے اور اردو کی کتابوں میں ہم ہندوستان کی تاریخ پڑھتے چلے آ رہے ہیں جس میں ہم نے رام کے واقعات کو بھی پڑھا ہے۔ رانی لکشمی بائی سے لے کر سیتا جی کو بھی پڑھا ہے تو ان سب کی تاریخ میں کہاں تبدیلی کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے بھی رامائن پر بہت کچھ لکھا ہے جو کہ غلط نہیں ہے۔ یہاں بس لوگوں میں تاریخ کو لے کر غلط باتیں پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہیں جو کہ غلط ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر - شارجہ پرواز: پاکستان نے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی
حاجی محمد ہارون نے کہا کہ آج ہمیں اُس تاریخ کو پڑھنے کی ضرورت ہے جس میں اتحاد و اتفاق پر زور ہو، جیسے اکبر کے قریبی ہندو بھائی ہوا کرتے تھے۔ تو وہیں مہارانہ پرتاپ کے قریبی مسلمان ہوا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں اتحاد و اتفاق اور امن کی ضرورت ہے۔ اس لیے لوگوں کو سچی اور صحیح باتیں بتانے کی ضرورت ہے نہ کہ غلط۔