بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلی شوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ اب مہاراشٹر میں اپوزیشن مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے۔ مہاراشٹر میں این سی پی لیڈر اجیت پوار اور چھگن بھجبل سمیت تقریبا 30 ارکان اسمبلی کے ساتھ شندے حکومت میں شامل ہوئے۔
اجیت پوار کو مہاراشٹر کا نائب وزیراعلی بنایا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے اس ہلچل کو لے کر بڑا بیان دیتے ہوئے اسے اپوزیشن جماعتوں کی کرتوتوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ بھوپال میں میڈیا سے بات چیت میں وزیراعلی نے کہاکہ یہ اعمال کا نتیجہ ہے۔ جیسا بوو گے ویسا ہی کاٹو گے۔ اب مہاراشٹر میں اپوزیشن تقریبا ختم ہو چکی ہے۔ شیو سینا بھی گئی، این سی پی بھی گئی۔ ملک مودی جی کے پیچھے کھڑا ہے۔ دیکھیے کہ دوسری جگہوں پر بھی کیا ہوتا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پر وزیراعلی شوراج نے کہا کہ یہ اتحاد ٹھگ بندھن ہے۔ مشترکہ مفادات کی وجہ سے مختلف کرپٹ لوگ، بے ایمان لوگ کہیں جمع ہو رہے ہیں۔ کہیں قتل نہ ہو جائے، پکڑے نہ جائے اس لیے یہ سب اکٹھے ہو رہے ہیں۔ جب اس طرح کا اتحاد بنتا ہے تویہ ایک مماثلت ہے۔ نظریاتی نہیں۔ اس میں جو اچھے لوگ ہیں وہ بے چین ہو جاتے ہیں۔ ایسے اتحاد کو دیکھ کر بہت سے لوگ ہیں جو قومی مفاد میں فیصلہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Maharashtra Political Crisis اجیت پوار نے ایکناتھ شندے کو ہٹانے کیلئے بی جے پی سے ہاتھ ملایا، سامنا کا دعوی
واضح رہے چند روز قبل ریاست مدھیہ پردیش میں وندے بھارت ٹرینوں کی شروعات کرنے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی بھوپال آئے تھے جہاں انہوں نے مہاراشٹر میں چل رہی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے این سی پی لے لیڈروں کو بڑے گھپلوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔ قابل توجہ ہے کہ اجیت پوار جو اب بھاجپا کی شراکت میں چل رہی مہاراشٹرا حکومت میں دوسرے نائب وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف لے چکے ہیں، وزیر اعظم کے طنز اور الزام کا نشانہ تھے۔ اپوزیشن پارٹیون نے بھاجپا کے اس دوہرے معیار کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھاجپا بی جے پی حکومت ایک واشنگ مشین کی طرح کام کرتی ہے۔ اگر کوئی بھی بدعنوان لیڈر یا سیاستدان بھاجپا مین شامل ہوتا ہے تو اسکے سارے گناہ دھل جاتے ہیں اور وہ واشنگ مشین میں ڈال کر صاف ہوجاتا ہے۔