بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں بھارتی جنتا پارٹی کی ونگ، مسلم راشٹریہ منچ کے زیر اہتمام میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ریاست کے وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ ریاست مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے مدنظر اب بھارتی جنتہ پارٹی اپنے مسلم رہنماؤں اور کارکنان کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے، جس کے تحت اس میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔
میٹنگ میں شیوراج سنگھ چوہان نے بھارتی جنتہ پارٹی کے ذریعہ سبھی طبقات کو فائدہ پہنچانے کی بات کہی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہمیں پارٹی کی اندرونی طاقت کو برقرار رکھنا ہے۔ جن کے پاس طاقت نہیں ہوتی وہ اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے نہیں رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے اپنی اسکیموں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم سبھی طبقات کا خیال رکھ رہے ہیں۔ اسی طرح سے دیگر اسکیموں کو بھی چلایا جا رہا ہے، جو سبھی طبقات کے لیے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب آگے بڑھیں، ہمارا ملک آگے بڑھے، صوبے کی عوام خوش رہے، یہی ہماری پارٹی کا مقصد ہے۔ وہیں اس موقع پر مسلم راشٹریہ منچ کے ممبر توفیق خان نے بتایا کہ ریاست کے سبھی اضلاع کے ممبران اور رہنما آج میٹنگ میں موجود تھے۔ جس میں ریاست کے وزیراعلی شیو راج سنگھ چوہان نے ان سے خطاب کیا۔ انہوں نے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان سے سیدھے بات بھی کی، جس میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں مسلم طبقے کی پریشانیوں پر بھی بات کی گئی۔
توفیق خان نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی نے جو ویلفیئر اور مسلم طبقے کے لیے کام کیے ہیں، انہی سب کو لے کر ہم اس بار ہونے والے اسمبلی انتخابات میں عوام کے بیچ جائیں گے۔ ہماری کوشش رہے گی کہ ایک بار پھر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ریاست میں بنے۔ اس سوال پر کہ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے کسی بھی مسلم رہنما کو ٹکٹ نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- بھوپال میں راشٹریہ مسلم منچ کی جانب سے افطار پارٹی کا اہتمام
- آر ایس ایس کی نئی اسٹریجی، مسلمانوں کو لبھانے کی کوشش
اس پر توفیق خان نے کہا کہ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اور یہ سب پارٹی کے اعلی کمان لیڈران طے کرتے ہیں کہ ٹکٹ کس کو دینا ہے اور کس کو نہیں، انہوں نے کہا اس بار کے اسمبلی انتخابات میں ہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے کسی مسلم چہرے کو ٹکٹ نہیں دی، لیکن پچھلے انتخابات میں بھوپال سے ہی فاطمہ رسول کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ اور اس بار پارٹی کے اعلی کمان لیڈران کی اپنی حکمت عملی ہے جو اس بار مسلم چہرے کو امیدوار نہیں بنایا ہے۔
واضح رہے کہ ریاست مدھیہ پردیش میں بھارتی جنتا پارٹی نے کسی بھی مسلم رہنما کو امیدوار نہیں بنایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب مسلم بھارتیہ جنتا پارٹی سے جڑے لوگوں کو انتخابات سے قبل پارٹی سے جوڑنے کی کوشش کر رہیں ہیں۔