ریاست مدھیہ پردیش کے تاریخی شہر اجین میں ہر سال ساون کے مہینے میں نکلنے والے مہا کالیشور کی شاہی سواری پر تھوکنے کے الزام میں تین لوگوں کو گرفتار کیا۔ اجین میں مہا کالیشور مندر کی بڑی اہمیت ہے۔ عالمی سطح پر لوگ یہاں زیارت کرنے پہنچتے ہیں۔ وہیں ہر سال ساون کے مہینے میں مہا کال کی شاہی سواری جلوس بڑی شان و شوکت کے ساتھ نکالا جاتا ہے۔ جس میں ہزاروں عقیدت مند شریک ہوتے ہیں ،شاہی سواری نکلنے سے قبل ہی راستوں پر انتظامیہ معقول بندوبست کرتے ہے اس کے باوجود ایک مکان سے سواری پر تھوکنے اور کلا کرنے کے الزام میں پولیس تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
جس میں دو نابالغ بتائے جا رہے ہیں۔ پولیس میں درج کرائی گئی شکایت میں بتایا گیا ہے کہ کچھ لڑکے چھت پر کھڑے ہو کر نکلنے والی شاہی سواری پر بوتل سے پانی پی کر تھوک رہے تھے کلا کر رہے تھے۔یہاں دیکھ کر شکایت کرنے والے کے ساتھی نے جب موبائل کیمرے سے زوم کر کے دیکھا تو ان کے کرتوت کیمرے میں قید ہو گئے۔ لوگوں نے بتایا کہ ہم نے سواری کے نکل جانے کے بعد کھارا کوا تھانے پہنچے اور پولیس کو پورا معاملہ بتایا۔ جس پر پولیس نے معاملہ درج کر کے تین نابالغ کو گرفتار کر لیا ہے ۔
معصوم نے بتایا کہ بابا مہاکال کی ساون کی دوسری سواری نکل رہی تھی شام کو ٹنکی چوراہے کے پاس ایک مکان کی چھت سے تین اقلیتی طبقے کے لڑکے چھت سے کچھ کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ جس پر ہم نے موبائل سے زوم کر کے دیکھا تو ہمیں معلوم ہوا کہ نکلنے والی سواری پر مسلسل یہ تھوک رہے ہیں۔
جس کے فوران بعد ہم نے موجود پولیس کارکن کو اطلاع دی شاہی سواری گزر جانے کے بعد کھارا کنواں تھانے پہنچے اور تھانہ انچارج کو بتایا جب کاروائی میں لیٹ لطیفی ہو رہی تھی، تو ہم نے اندور کے رکن اسمبلی رمیش مہندولہ کو اطلاع دی جس پر انہوں نے ایس پی سے سیدھے بات کی اور اس معاملے پر کڑی سے کڑی کاروائی کرنے کو کہا۔ اس معاملے کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں اور ان لوگوں کی اس حرکت سے نہ صرف میرے بلکہ سماج کی جذبات مجروح ہوئے ہیں، ساتھ ہی قومی یکجہتی کو بھی بڑا خطرہ ہو سکتا ہے لہذا ان لوگوں کے خلاف سخت سخت کاروائی کی جائے۔