کورونا وائرس کے باعث نافذ لاک ڈاؤن سے مارچ، اپریل اور مئی میں ہونے والی شادیوں سے منسلک کاروبار شدید متاثر رہا۔ جس کے سبب شادیوں سے جڑے سارے کاروبار ٹھپ ہوگئے۔
شادیوں کے کاروبار سے منسلک بارات میں گھوڑے لے جانے والے بھی اچھوتے نہیں رہے۔ بھوپال میں اس کاروبار سے 400 سے منسلک افراد مسلم طبقے سے ہیں، جو معاشی بحران کا شکار ہیں۔
بارات میں دولہے کو اپنی پیٹھ پر بیٹھا کر لے جانے والے ان گھوڑوں کے قدم پچھلے تین ماہ سے تھم سے گئے ہیں۔ نوابوں اور تانگوں کے شہر میں گھوڑوں کے کاروبار سے جڑے ان لوگوں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ انھیں ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑے گا، کیونکہ جس وقت کورونا کے چلتے لاک ڈاؤن لگا اس میں سب سے زیادہ لوگوں کے یہاں شادی ہوتی تھیں۔
ان گھوڑے والوں کے مطابق اب حالات ایسے ہیں کہ اب ان کے گھوڑوں کا رکھ رکھاؤ ہی مشکل ہو گیا ہے۔ قرض لے کر گھوڑوں کے کھانے پینے کا انتظام کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ ایک گھوڑے پر ایک دن کا تقریباً دو سے تین سو روپے خرچ آتا ہے۔ جب کمائی کے راستے ہی بند ہوگئے ہیں تو ان کا کس طرح سے پالا جائے۔