ETV Bharat / state

UCC بھوپال میں یکساں سول کوڈ کو لے کر جمعہ میں دعاؤں کا اہتمام

author img

By

Published : Jul 14, 2023, 8:10 PM IST

بھوپال میں جمعیت علماء ہند کا دو روزہ اجلاس منعقد ہوا ۔ یونیفارم سول کورٹ کے خلاف جمعیت علماء ہند کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، اس کے لیے آج بعد نماز جمعہ پورے ملک کی مساجد میں دعائیں کی گئی۔

بھوپال میں یکساں سول کوڈ کو لے کر جمعہ میں دعاؤں کا اہتمام
بھوپال میں یکساں سول کوڈ کو لے کر جمعہ میں دعاؤں کا اہتمام
بھوپال میں یکساں سول کوڈ کو لے کر جمعہ میں دعاؤں کا اہتمام

بھوپال : ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں جمعیت علماء ہند کے ذریعہ دو روزہ اجلاس منعقد کیا گیا جس میں مودی حکومت کے ذریعہ ہندوستان میں یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کرنے کی کوشش پر جمیعت علماء ہند نے مخالفت تیز کر دی ہے۔

جمیعت نے یونیفارم سول کوڈ کو لے کر پرامن اور اجتماعی احتجاجی مظاہرہ درج کرانے کے لیے جمعہ کو یوم دعا منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے جمعیت کی طرف سے مقامی کمیونٹی گروپس، علماء اور مساجد کے ائمہ اکرام کو اپنے اپنے علاقوں میں خصوصی دعاؤں کا اہتمام کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

جمیعت علماء ہند کے ذمہ داران نے کہا ہے کہ ہم امن اور اتحاد کے لیے یوم دعا منعقد کرنے جا رہے ہیں۔ذمہ داران کے مطابق ہم یکساں سول کوڈ کو منظوری نہیں کریں گے۔ وہیں مساجد کے ائمہ اور معذنین کو بھی ہدایت دی گئی کہ نماز سے پہلے یکساں سول کوڈ کا تذکرہ کرنے کریں۔ رپورٹ کے مطابق جمعیت یکساں سول کوڈ معاملے کو صدر جمہوریہ دردپدی مرمو کے سامنے اٹھانے پر بھی غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ سبھی وززائے اعلی اور اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو خط لکھنے کا بھی منصوبہ ہے۔

واضح رہے کہ جمعیت علماء ہند کا یہ دو روزہ اجلاس میڈیا سے دور رہا اور جمعیت کے کسی بھی ذمہ دار نے اجلاس پر کسی بھی طرح کا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ وہیں جب ہم نے جمعہ کی نماز میں یکساں سول کوڈ کو لے کر دعا پر مقامی اور ال انڈیا علماء بورڈ کے صدر قاضی سید انس علی سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ مسلم سماج کا یہ عقیدہ ہے کہ جب اسے کوئی خوشی غم یا پھر کوئی تکلیف ہو تو ہم اللہ کے حضور حاضر ہو کر اس سے دعائیں مانگتے ہیں۔ انہوں نے کہا یکساں سول کوڈ تو ابھی کا مسئلہ ہے۔ مگر جب سے دنیا قائم ہے ہم نے ہمارے انبیاء اور اللہ تبارک و تعالی نے جو ہمیں شریعت دی ہے ۔ قران یہ کہتا ہے کہ مجھ سے دعا مانگو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ وہ پھر چھوٹی پریشانی ہو یا بڑی پریشانی ہو۔

انہوں نے کہا ملک پر جب جب حالات ائے ہم نے ملک کے لیے دعا کی ملک کی سلامتی کے لیے دعا کی۔ اور آج جو ملک کے اندر یکساں سول کوڈ نافذ کر کے ملک کو منتشر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ملک کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، آئین کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے تو اج ہم اس کے لیے اللہ سے دعا مانگ رہے ہیں۔ اور ہمیں اللہ تعالی سے امید ہے کہ وہ ہماری دعاؤں کو ضرور قبول کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:NEP NCF Seminar in Indore اندور میں قومی تعلیمی پالیسی اور قومی نصاب کے فریم ورک پر سیمینار

واضح رہے کہ جمعیت علماء ہند کے دو روزہ اجلاس میں یکساں سول کوڈ کو لے کر کئی اہم فیصلے لیے گئے۔میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ عوام مظاہروں سے بچنا چاہیے۔ ساتھ ہی جمیعت علماء ہند کہ اس اجلاس سے جمیعت نے میڈیا کو دور رکھا اور کسی بھی طرح کا بیان دینے سے گریز کیا۔

بھوپال میں یکساں سول کوڈ کو لے کر جمعہ میں دعاؤں کا اہتمام

بھوپال : ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں جمعیت علماء ہند کے ذریعہ دو روزہ اجلاس منعقد کیا گیا جس میں مودی حکومت کے ذریعہ ہندوستان میں یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کرنے کی کوشش پر جمیعت علماء ہند نے مخالفت تیز کر دی ہے۔

جمیعت نے یونیفارم سول کوڈ کو لے کر پرامن اور اجتماعی احتجاجی مظاہرہ درج کرانے کے لیے جمعہ کو یوم دعا منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے جمعیت کی طرف سے مقامی کمیونٹی گروپس، علماء اور مساجد کے ائمہ اکرام کو اپنے اپنے علاقوں میں خصوصی دعاؤں کا اہتمام کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

جمیعت علماء ہند کے ذمہ داران نے کہا ہے کہ ہم امن اور اتحاد کے لیے یوم دعا منعقد کرنے جا رہے ہیں۔ذمہ داران کے مطابق ہم یکساں سول کوڈ کو منظوری نہیں کریں گے۔ وہیں مساجد کے ائمہ اور معذنین کو بھی ہدایت دی گئی کہ نماز سے پہلے یکساں سول کوڈ کا تذکرہ کرنے کریں۔ رپورٹ کے مطابق جمعیت یکساں سول کوڈ معاملے کو صدر جمہوریہ دردپدی مرمو کے سامنے اٹھانے پر بھی غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ سبھی وززائے اعلی اور اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو خط لکھنے کا بھی منصوبہ ہے۔

واضح رہے کہ جمعیت علماء ہند کا یہ دو روزہ اجلاس میڈیا سے دور رہا اور جمعیت کے کسی بھی ذمہ دار نے اجلاس پر کسی بھی طرح کا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ وہیں جب ہم نے جمعہ کی نماز میں یکساں سول کوڈ کو لے کر دعا پر مقامی اور ال انڈیا علماء بورڈ کے صدر قاضی سید انس علی سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ مسلم سماج کا یہ عقیدہ ہے کہ جب اسے کوئی خوشی غم یا پھر کوئی تکلیف ہو تو ہم اللہ کے حضور حاضر ہو کر اس سے دعائیں مانگتے ہیں۔ انہوں نے کہا یکساں سول کوڈ تو ابھی کا مسئلہ ہے۔ مگر جب سے دنیا قائم ہے ہم نے ہمارے انبیاء اور اللہ تبارک و تعالی نے جو ہمیں شریعت دی ہے ۔ قران یہ کہتا ہے کہ مجھ سے دعا مانگو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ وہ پھر چھوٹی پریشانی ہو یا بڑی پریشانی ہو۔

انہوں نے کہا ملک پر جب جب حالات ائے ہم نے ملک کے لیے دعا کی ملک کی سلامتی کے لیے دعا کی۔ اور آج جو ملک کے اندر یکساں سول کوڈ نافذ کر کے ملک کو منتشر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ملک کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، آئین کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے تو اج ہم اس کے لیے اللہ سے دعا مانگ رہے ہیں۔ اور ہمیں اللہ تعالی سے امید ہے کہ وہ ہماری دعاؤں کو ضرور قبول کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:NEP NCF Seminar in Indore اندور میں قومی تعلیمی پالیسی اور قومی نصاب کے فریم ورک پر سیمینار

واضح رہے کہ جمعیت علماء ہند کے دو روزہ اجلاس میں یکساں سول کوڈ کو لے کر کئی اہم فیصلے لیے گئے۔میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ عوام مظاہروں سے بچنا چاہیے۔ ساتھ ہی جمیعت علماء ہند کہ اس اجلاس سے جمیعت نے میڈیا کو دور رکھا اور کسی بھی طرح کا بیان دینے سے گریز کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.