ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں تنظیم اسٹیٹ پریس کلب نے 'ساتھی ہاتھ بڑھانا' عنوان سے ایک تقریب کا انعقاد کیا اور اس موقع پر خواجہ سراؤں کو ایک مہینے کی راشن فراہم کی۔
ملک میں عالمی وبا کورونا وائرس کی زنجیر کو توڑنے کے لیے حکومت نے تقریبا ڈیڑھ سال سے اجتماعی تقریبات پر پابندی عائد کر رکھی ہیں، اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر طبقہ بری طرح سے متاثر ہوا ہی ہے، لیکن اسی درمیان حکومت کی بے توجہی کا شکار خواجہ سراؤں کا طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
شادی و دیگر اجتماعی تقریبات سے اپنی روزی روٹی کمانے والے ان خواجہ سراؤں کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے اندور کی تنظیم اسٹیٹ پریس کلب نے ایک تقریب کا انعقاد کیا، جس کا عنوان تھا 'ساتھی ہاتھ بڑھانا'۔
مزید پڑھیں:سوشیل میڈیا کا زیادہ استعمال، ازدواجی زندگی میں درار کا سبب
اس تقریب میں شہر کے صحافی اور معتبر شخصیات نے شرکت کی اور خواجہ سراؤں کو ایک مہینے کی راشن فراہم کی گئی۔ وہیں خواجہ سراؤں ویلفیئر سوسائٹی کی صدر ماہی اتوال نے کہا کہ نازک وقت میں بھی اسٹیٹ پریس کلب نے ہم لوگوں کا خیال رکھا اس کے لیے ہم ان کے شکرگزار ہیں اور لوگوں سے گز ارش کرتے ہیں کہ ہمیں اسی طرح آگے بھی تعاون کرتے رہیں۔
اس موقع پر اسٹیٹ پریس کلب کے صدر پروین خاری وال نے کہا کہ اس نازک وقت میں اجتماعی تقریبات پر پابندی عائد ہے ایسے میں خواجہ سراؤں کے سامنے معاشی بحران کھڑا ہوگیا ہے، کیونکہ یہ اجتماعی تقریبات میں ملنے والے پیسوں سے ہی اپنی زندگی گزر بسر کرتے ہیں۔ ایسے میں اسٹریٹ کلب ہمیشہ سے ہی ایسے لوگوں کی مدد کرنے کے لیے پیش پیش رہا ہے، اسی کے مدنظر آج 'ساتھی ہاتھ بڑھانا' عنوان سے ہم نے ان لوگوں کو ایک مہینے کی راشن کٹ فراہم کی ہے اور مستقبل میں بھی یقین دہانی کی ہے کی ہم ہر ممکن ان کی مدد کرتے رہیں گے۔