اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے صدر بازار تھانہ علاقے میں رہنے والی ایک خاتون نے اپنے ہی شوہر کے خلاف شکایت کی ہے۔ مولوی کی بیوی کا الزام ہے کہ مولوی اس کے زیر جامہ پوشاکوں کو جادو ٹونے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ عریاں ویڈیوز بھی بناتا ہے۔ خاتون نے اپنے شوہر پر طلاق کی دھمکی کے ساتھ کئی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ پولیس نے ملزم مولوی کے خلاف جہیز، ہراساں کرنے اور مارپیٹ کا مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم تاحال مولوی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے-religious leader accused of making nude videos of wife
متاثرہ نے بتایا کہ وہ سات بھائیوں کی اکلوتی بہن ہے۔ اس کی شادی 18 اپریل 2010 کو باروالی چوکی کے قریب رہنے والے ایک مولوی سے ہوئی تھی۔ شوہر جونا رسالہ کی ایک مسجد میں مولوی ہے۔ شادی کے چند دن بعد ہی اسے جہیز کے لیے ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ جہیز میں گاڑی اور پلاٹ کا مطالبہ کر کے اسے ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ متاثرہ خاندان غریب ہونے کی وجہ سے مولوی کا مطالبہ پورا کرنے سے قاصر تھا۔ جس کی وجہ سے مولوی اپنی بیوی کو مارتا اور تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔
indore lady complains agaisnt molvi husband misusing undies for witchcraft
متاثرہ نے بتایا کہ شوہر کو عریاں ویڈیوز بنانے کا شوق ہے۔ کئی بار نشہ ملا کر مٹھائی کھلاتا تھا۔ وہ بیہوشی کی حالت میں سوتے ہوئے عریاں ویڈیوز بناتا تھا۔ وہ جادو کرنے کے لیے زیر جامہ بھی لیتا ہے۔ اس نے دوسری عورت سے شادی کر لی ہے۔ اب ہر روز مار پیٹ کرتا ہے اور طلاق دینے اور گھر چھوڑنے کی دھمکی دیتا ہے۔
بیڈ روم، باتھ روم میں کیمرے پر نظر: مولوی کے گھر کے ہر کمرے میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔ کیمرہ موبائل فون سے منسلک ہے۔ متاثرہ کے غسل خانے میں نہانے اور کپڑے بدلنے کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی ہے۔ جب وہ اس پر اعتراض کرتی تو وہ اسے مارتا ہے۔ پریشان ہو کر متاثرہ نے اس سے قبل بھی پولیس سے شکایت کی۔ اس کے بعد بھی اس مولوی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
حال ہی میں ان تمام باتوں کی مخالفت کرنے پر مولوی نے اس کی بے دردی سے پٹائی کی۔ جب سیڑھی سے گھسیٹا گیا تو کولہے کی ہڑی ٹوٹ گئی۔ اس پر ہفتہ کو متاثرہ نے صدر بازار تھانے میں مولوی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ جس پر پولیس نے گھریلو تشدد کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
مزید پڑھیں:عاشق کے ساتھ جانے سے روکنے پر بیٹی نے والدہ کا قتل کردیا
ہراساں کرنے پر مسجد سے بے دخل: متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ مولوی مدرسے میں آنے والی لڑکیوں کے ساتھ غلط کام کرتا تھا۔ مسجد کے منتظمین کو اس حرکت کا علم ہو چکا تھا۔ جس کے بعد مولوی کو مسجد سے نکال دیا گیا ہے۔
پولیس نے اس کیس کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔ ابھی تک مولوی کی کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔