اندور: اندور کے ایم آئی جی تھانہ علاقے سے مبینہ طور پر تین طلاق کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے Indore Triple Talaq Case۔ متاثرہ خاتون نے پولیس کمشنر ہری نارائن چاری مشرا سے شکایت کی کہ اس کے شوہر نے تین طلاق دے کر اسے گھر سے نکال دیا ہے۔ پولیس کمشنر نے اس پورے معاملے کی ایم آئی جی پولیس کو جانچ کا حکم دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مبینہ مطلقہ کی شادی تقریباً 8 سے 10 برس قبل ایم آئی جی تھانہ علاقہ کے رہائشی شبیر خان سے ہوئی تھی۔ لیکن شادی کے چند برس بعد ہی شوہر نے خاتون سے ایک فلیٹ ان کے نام کرانے کا مطالبہ شروع کر دیا۔ اس بات پر دونوں میں جھگڑا ہوا۔ یہ خاتون تقریباً 4 ماہ سے اپنے ماں باپ کے یہاں رہ رہی ہے'۔
متاثرہ خاتون نے شکایت میں کہا ہے کہ وہ اندور میں ہونے والے میئر کے انتخاب میں ووٹ دینا چاہتی تھی۔ لیکن اس کا ووٹر کارڈ سسرال میں ہی تھا۔ جس کی وجہ سے وہ اپنے شوہر کے گھر گئی۔ سسرال پہنچنے پر شوہر نے گھر اس کے نام کرنے کی شرط رکھی۔ خاتون نے شرط ماننے سے انکار کر دیا جس پر شوہر ناراض ہو کر تین بار طلاق طلاق Triple Talaq کہہ کر خاتون کو گھر سے نکال دیا۔'
اب اس شکایت کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ قانون کے مطابق تین طلاق کہہ Triple Talaq کر نکاح ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے لیے ایک پروسیس ہے جس پر اب عمل کرنا ضروری ہے۔
اس معاملے میں اندور کے کمشنر ہری نارائن چاری مشرا کا کہنا ہے کہ معاملہ سنگین ہے اور اس کی جانچ کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔ ایم آئی جی پولیس اسٹیشن کے انچارج اجے ورما مکمل تحقیقات کرنے کے بعد رپورٹ جمع کریں گے۔ حقائق کی بنیاد پر پولیس آگے کی کارروائی کرے گی۔ پہلے۔ تین طلاق کے کیسز کو دیکھا جائے گا۔ تحقیقات کے بعد ہی تین طلاق کا پورا معاملہ صاف ہو سکے گا۔'