ریاست مدھیہ پردیش کے جبل پور کے علاقے گھما پور میں گورنمنٹ اسکول ٹیچر نے پرائمری اسکول کی لڑکیوں کو نیم برہنہ رقص کرنے پر مجبور کیا،جبل پور کے گھما پور تھانے میں کچھ خواتین نے شکایت درج کرائی ہے کہ جی سی ایف نمبر دو گورنمنٹ پرائمری اسکول میں تعینات رام سنگھ ٹھاکر نامی ٹیچر تیسری، چوتھی اور پانچویں کلاس کی طالبہ کے ساتھ بدتمیزی کر رہی ہے۔ ان خواتین نے الزام لگایا کہ شیو راتری کے دوسرے دن 11 مارچ کو رام سنگھ ٹھاکر نے کچھ لڑکیوں کو نیم برہنہ کر کے انہیں سکول کے ایک کمرے میں ڈانس کرایا۔ ان بچوں نے اس ڈانس کی ویڈیو بنانے کا بھی دعوی کیا ہے،رام سنگھ نے لڑکیوں کو دھمکی دی تھی کہ وہ یہ بات کسی کو نہیں بتائے ۔ اگر لڑکیوں نے یہ بات اپنے گھر والوں کو بتائی تو وہ تمام لڑکیوں کو ڈنڈے سے مارےگا۔
خوفزدہ لڑکیاں گھر پہنچیں اور ان میں سے ایک نے اپنی والدہ اس کے استاد رام سنگھ نے کئی لڑکیوں کو ان کے کپڑے اتار کر ڈانس کرایا اور گھر میں بتانے سے منع کیا۔اس شرمناک حرکت پر اہل خانہ غصے میں آگئے اور متاثرہ خاندانوں نے اس کی شکایت اسکول کی خاتون پرنسپل سے کی اور آج متاثرہ لڑکیوں کے والدین خاتون پرنسپل کے ساتھ گھما پور تھانے پہنچے اور یہاں انہوں نے ملزم ٹیچر کے خلاف شکایت درج کرائی۔
گھماپور پولیس نے 58 سالہ رام سنگھ کو حراست میں لے لیا ہے، اس کا موبائل بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے، حالانکہ پولیس اس بات کو قبول نہیں کر رہی ہے کہ اس نے کوئی ویڈیو بنائی ہے، تاہم دیگر بچوں سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ لڑکیوں کو رقص کرنے پر مجبور کیا گیا جبکہ اس دن کوئی ثقافتی پروگرام نہیں تھا۔ ٹیچر نے ایسا کیوں کیا اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں ،تاہم پولیس نے ملزم استاد کے خلاف بھارتی قانون کی دفعہ 354 کے تحت مقدمہ درج کر کے ملزم کو جیل بھیج دیا ہے۔
مزید پڑھیں:گیا: اسکولی طالبہ کے ساتھ بدسلوکی کی ویڈیو وائرل