ETV Bharat / state

Hijab Boxer Girl لداخ کی حجاب باکسرلڑکی

author img

By

Published : Feb 7, 2023, 6:19 PM IST

Updated : Feb 8, 2023, 6:52 AM IST

ریاست مدھیہ پردیش میں چل رہے کھیلوں انڈیا یوتھ گیمزمیں ہندوستان کے کونے کونے سے ہرطرح کے کھیلوں میں حصہ لینے کے لئے کھلاڑی آ رہے ہیں۔وہی لداخ کے کارگل سے باکسنگ کی ٹیم میں ایک لڑکی حجاب میں باکسنگ کھیل رہی ہے۔ اور یہ ثابت کر رہی ہیکہ حجاب کسی میدان میں بھی روکاوٹ نہیں بنتا۔Hijab Boxer Girl

لداخ کی حجاب باکسرلڑکی
لداخ کی حجاب باکسرلڑکی
لداخ کی حجاب باکسرلڑکی سے بات چیت

بھوپال :ریاست مدھیہ پردیش کو اس بار کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کی میزبانی کا موقع ملا ہے۔ 30 جنوری سے چل رہے کھیلوں انڈیا یوتھ گیمز میں کئی طرح کے کھیل منعقد کیے گئے ہیں۔ باکسنگ لوگوں کےدرمیان زیادہ پسند کیا جارہا ہے۔ ایک باکسنگ ٹیم لداخ کے کرگل سے بھوپال آئی ہے ،اور اس ٹیم میں نصرت فاطمہ ایک ایسی کھلاڑی ہے جو حجاب پہن کر باکسنگ رنگ میں اتری ہے۔

جب ہم نے نصرت فاطمہ سے ان کی جدوجہد کی کہانی جاننے کی کوشش کی تو نصرت فاطمہ نے بتایا کہ میرا تعلق لداخ کے کرگل سے ہے۔ انہوں نے کہا پہلے باکسنگ میں حجاب پہن کر کھیلنے کی اجازت نہیں تھی۔ لیکن جب حجاب پہن کر باکسنگ کھیلنے کی اجازت ملی تو کافی لڑکیوں نے اس میں دلچسپی دکھائی ہے۔

نصرت نے کہا کہ ویسے تو کھیلنے کے لئے بہت سی گیمز ہیں اور میں پہلے تائیک ونڈو کھیلا کرتی تھی، لیکن میری اس کھیل میں خاص دلچسپی نہیں تھی۔ جب لڑکیوں کو حجاب میں باکسنگ کی اجازت ملی تو میں نے پھر باکسنگ رنگ میں اترنے کا فیصلہ کیا۔

جب نصرت سے پوچھا گیا کہ کرگل ایک بہت دور دراز علاقہ ہے، جہاں پر سہولیات کا فقدان ہے ،ایسے میں وہ مکے بازی کی پریکٹس کس طرح سے کرتی ہے، تو انہوں نے بتایا کہ ہم سردی کے موسم میں بالکل بھی پریکٹس نہیں کر پاتے ہیں۔ کیونکہ کرگل کا درجہ حرارت منفی میں ہوتا ہے۔۔

نصرت نے بتایا کہ حجاب خواتین کے لئے اسلام کا ایک اہم حصہ ہے، اور جب میں حجاب میں باکسنگ رنگ میں اترتی ہوں تو لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آپ مسلمان ہو، تو میں انہیں جواب دیتی ہوں کہ ہاں میں مسلمان ہوں ،اور مجھے حجاب پہن کر رنگ میں اتر کر مکہ بازی کرنا بہت اچھا لگتا ہے ،اور میں اپنے آپ پر فخر محسوس کرتی ہوں۔

نصرت نے مزید بتایا ان کی والدہ گھریلو خاتون ہے اور ان کے والد ٹرک ڈرائیور ہے اور ان کے والدین ان کے اس کھیل میں دلچسپی کو غلط نہیں مانتے ہیں، بلکہ تائید کرتے ہیں۔ نصرت کہتی ہے مجھے باکسنگ سے جڑی جو بھی چیز چاہیے ہوتی ہے میرے والد مجھے میسر کرتے ہیں ،چاہے پھر وہ کتنی بھی مہنگی کیوں نہ ہو۔

مزید پڑھیں:Khelo India Youth Games مدھیہ پردیش میں آج سے کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کا آغاز

نصرت کہتی ہے کہ ابھی تو یہ شروعات ہے، میں ہندوستان کے لیے اولمپک میں جا کر گولڈ میڈل حاصل کرنا چاہتی ہوں۔یہ میرا بڑا خواب ہے۔ نصرت فاطمہ کہتی ہے کی لڑکیوں کو کمزور سمجھا جاتا ہے، لیکن اگر میں لڑکی یا لڑکا جو بھی ہوتی یہاں سے سلیکٹ ہوکر گولڈ میڈل حاصل کرنا میرا یہی مقصد ہوتا۔

نصرت فاطمہ کا حوصلہ بلند اور عزم پختہ ہے۔ نصرت نے کہا کہ وہ حجاب پہن کر باکسنگ رنگ میں کھیلے گی اور ہندوستان کے لیے اولمپک کھیل کر ملک کے لئے گولڈ میڈل حاصل کرے گی۔

لداخ کی حجاب باکسرلڑکی سے بات چیت

بھوپال :ریاست مدھیہ پردیش کو اس بار کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کی میزبانی کا موقع ملا ہے۔ 30 جنوری سے چل رہے کھیلوں انڈیا یوتھ گیمز میں کئی طرح کے کھیل منعقد کیے گئے ہیں۔ باکسنگ لوگوں کےدرمیان زیادہ پسند کیا جارہا ہے۔ ایک باکسنگ ٹیم لداخ کے کرگل سے بھوپال آئی ہے ،اور اس ٹیم میں نصرت فاطمہ ایک ایسی کھلاڑی ہے جو حجاب پہن کر باکسنگ رنگ میں اتری ہے۔

جب ہم نے نصرت فاطمہ سے ان کی جدوجہد کی کہانی جاننے کی کوشش کی تو نصرت فاطمہ نے بتایا کہ میرا تعلق لداخ کے کرگل سے ہے۔ انہوں نے کہا پہلے باکسنگ میں حجاب پہن کر کھیلنے کی اجازت نہیں تھی۔ لیکن جب حجاب پہن کر باکسنگ کھیلنے کی اجازت ملی تو کافی لڑکیوں نے اس میں دلچسپی دکھائی ہے۔

نصرت نے کہا کہ ویسے تو کھیلنے کے لئے بہت سی گیمز ہیں اور میں پہلے تائیک ونڈو کھیلا کرتی تھی، لیکن میری اس کھیل میں خاص دلچسپی نہیں تھی۔ جب لڑکیوں کو حجاب میں باکسنگ کی اجازت ملی تو میں نے پھر باکسنگ رنگ میں اترنے کا فیصلہ کیا۔

جب نصرت سے پوچھا گیا کہ کرگل ایک بہت دور دراز علاقہ ہے، جہاں پر سہولیات کا فقدان ہے ،ایسے میں وہ مکے بازی کی پریکٹس کس طرح سے کرتی ہے، تو انہوں نے بتایا کہ ہم سردی کے موسم میں بالکل بھی پریکٹس نہیں کر پاتے ہیں۔ کیونکہ کرگل کا درجہ حرارت منفی میں ہوتا ہے۔۔

نصرت نے بتایا کہ حجاب خواتین کے لئے اسلام کا ایک اہم حصہ ہے، اور جب میں حجاب میں باکسنگ رنگ میں اترتی ہوں تو لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آپ مسلمان ہو، تو میں انہیں جواب دیتی ہوں کہ ہاں میں مسلمان ہوں ،اور مجھے حجاب پہن کر رنگ میں اتر کر مکہ بازی کرنا بہت اچھا لگتا ہے ،اور میں اپنے آپ پر فخر محسوس کرتی ہوں۔

نصرت نے مزید بتایا ان کی والدہ گھریلو خاتون ہے اور ان کے والد ٹرک ڈرائیور ہے اور ان کے والدین ان کے اس کھیل میں دلچسپی کو غلط نہیں مانتے ہیں، بلکہ تائید کرتے ہیں۔ نصرت کہتی ہے مجھے باکسنگ سے جڑی جو بھی چیز چاہیے ہوتی ہے میرے والد مجھے میسر کرتے ہیں ،چاہے پھر وہ کتنی بھی مہنگی کیوں نہ ہو۔

مزید پڑھیں:Khelo India Youth Games مدھیہ پردیش میں آج سے کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کا آغاز

نصرت کہتی ہے کہ ابھی تو یہ شروعات ہے، میں ہندوستان کے لیے اولمپک میں جا کر گولڈ میڈل حاصل کرنا چاہتی ہوں۔یہ میرا بڑا خواب ہے۔ نصرت فاطمہ کہتی ہے کی لڑکیوں کو کمزور سمجھا جاتا ہے، لیکن اگر میں لڑکی یا لڑکا جو بھی ہوتی یہاں سے سلیکٹ ہوکر گولڈ میڈل حاصل کرنا میرا یہی مقصد ہوتا۔

نصرت فاطمہ کا حوصلہ بلند اور عزم پختہ ہے۔ نصرت نے کہا کہ وہ حجاب پہن کر باکسنگ رنگ میں کھیلے گی اور ہندوستان کے لیے اولمپک کھیل کر ملک کے لئے گولڈ میڈل حاصل کرے گی۔

Last Updated : Feb 8, 2023, 6:52 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.