ذرائع کے مطابق مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے کہا کہ وقف ایکٹ کے دفعات کے مطابق ایڈمنسٹریٹر ایک سال سے زیادہ کام نہیں کر سکتا ہے ۔
ہائی کورٹ کے ذریعہ رادھو گڑھ کے اسلم شیر خان کی عرضی نمبر wt 18930/2020 میں جسٹس مشعل وشال دھگت کے ذریعہ مذکورہ حکم جاری کیا گیا-
قابل ذکر ہے کہ مدھیہ پردیش وقف بورڈ کی معیاد کار دسمبر سنہ 2018 میں ختم ہونے کے بعد آج تک بورڈ کی تشکیل ایکٹ کے دفعات کے مطابق نہیں کی گئی ہے اور وقف ایکٹ کی دفعہ 99 کے پرویژن کی خلاف ورزی کر کے ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کر کے نظام چلایا جا رہا ہے-
ہائی کورٹ کے مطابق بورڈ ایکٹ کی دفعہ 99 کے تحت ایسے ایڈمنسٹریٹر کا نظام ایک سال سے زیادہ نہیں ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:
مجاہد آزادی حبیب نظر سے خصوصی ملاقات
عدالت عالیہ نے اپنے حکم کے ساتھ ایم کے اگروال سیکریٹری پسماندہ طبقات اور اقلیتی بہبود منترالیہ ولبھ بھون, دلیپ یاد اے ایس ایڈمنسٹریٹر ایم پی وقف بورڈ اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایم پی وقف بورڈ کو اپنے حکم کی تعمیل کو یقینی بنانے کو کہا ہے-