ETV Bharat / state

Gwalior Gender Change مونیکا سے راجویر بنے طالب علم نے دستاویزات میں جنس اور نام بدلنے کا مطالبہ کیا

جنس تبدیل کرنے کے بعد لڑکی سے لڑکا بننے والے نوجوان نے اب گوالیار یونیورسٹی کو دستاویزات میں نام اور جنس تبدیل کرنے کے لیے درخواست دی ہے۔ فی الحال یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کے بعد ہی دستاویزات کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔ Jiwaji University Gender Change Case

مونیکا سے راجویر بنا طالب علم
مونیکا سے راجویر بنا طالب علم
author img

By

Published : Sep 4, 2022, 11:00 PM IST

گوالیار: گوالیار کی جیواجی یونیورسٹی میں ایک عجیب معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں یونیورسٹی سے منسلک کالج کی ایک طالبہ نے اپنے کالج کے دستاویزات میں جنس اور نام کی تبدیلی کے لیے رجسٹرار کو درخواست دی ہے۔ درحقیقت اس نوجوان نے، جو ماضی میں لڑکی تھی، اپنے آپ کو مرد بتاتے ہوئے دستاویزات کی درستگی کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو یہ درخواست جمع کرائی ہے۔ فی الحال، اب یونیورسٹی انتظامیہ اس معاملے کو اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے رکھ کر دستاویزات میں نام اور جنس کی تبدیلی سے متعلق رہنمائی اور قواعد کے بارے میں بات کرے گی۔ Jiwaji University Gender Change Case

جنس تبدیل کر کے نوجوان بننے والا طالب علم اس وقت دہلی میں مقیم ہے، اس نے 2006 میں گوالیار یونیورسٹی سے منسلک ایک کالج سے ایم اے کیا۔ اس کے بعد اس نے اپنی جنس تبدیل کر لی ہے۔ اب وہ خاتون سے مرد بن گیا ہے، خاص بات یہ ہے کہ درخواست گزار نے اپنے اسکول کے آدھار کارڈ، پین کارڈ، ووٹر کارڈ میں اپنا نام اور جنس تبدیل کر لی ہے، لیکن اب یونیورسٹی سے منسلک دستاویزات میں اس کا نام اور جنس تبدیل کرنا ہے اس میں گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کی دستاویزات شامل ہیں۔ Gwalior Gender Change

درخواست گزار نے گزٹ نوٹیفکیشن میں نام اور جنس کی تبدیلی کی معلومات بھی ارسال کی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس اس طرح کی یہ پہلی درخواست ہے، جس میں ایک خاتون نے خود کو مرد بتاتے ہوئے اور جنس کی تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے نام اور جنس تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے۔ فی الحال، یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی دستاویزات کی بنیاد پر اسٹینڈنگ کمیٹی میں غور کیا جائے گا اور ان کے دستاویزات کو قواعد کا حوالہ دے کر درست کیا جائے گا، اس کے علاوہ اس کے لیے قواعد بھی مرتب کیے جائیں گے۔ اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھی، کیونکہ انتظامیہ کو لگتا ہے کہ مستقبل میں ایسی مزید درخواستیں آسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Mother saved her 15 month old child ماں اپنے 15 ماہ کے بیٹے کو ٹائیگر کے منہ سے بچایا

گوالیار: گوالیار کی جیواجی یونیورسٹی میں ایک عجیب معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں یونیورسٹی سے منسلک کالج کی ایک طالبہ نے اپنے کالج کے دستاویزات میں جنس اور نام کی تبدیلی کے لیے رجسٹرار کو درخواست دی ہے۔ درحقیقت اس نوجوان نے، جو ماضی میں لڑکی تھی، اپنے آپ کو مرد بتاتے ہوئے دستاویزات کی درستگی کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو یہ درخواست جمع کرائی ہے۔ فی الحال، اب یونیورسٹی انتظامیہ اس معاملے کو اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے رکھ کر دستاویزات میں نام اور جنس کی تبدیلی سے متعلق رہنمائی اور قواعد کے بارے میں بات کرے گی۔ Jiwaji University Gender Change Case

جنس تبدیل کر کے نوجوان بننے والا طالب علم اس وقت دہلی میں مقیم ہے، اس نے 2006 میں گوالیار یونیورسٹی سے منسلک ایک کالج سے ایم اے کیا۔ اس کے بعد اس نے اپنی جنس تبدیل کر لی ہے۔ اب وہ خاتون سے مرد بن گیا ہے، خاص بات یہ ہے کہ درخواست گزار نے اپنے اسکول کے آدھار کارڈ، پین کارڈ، ووٹر کارڈ میں اپنا نام اور جنس تبدیل کر لی ہے، لیکن اب یونیورسٹی سے منسلک دستاویزات میں اس کا نام اور جنس تبدیل کرنا ہے اس میں گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کی دستاویزات شامل ہیں۔ Gwalior Gender Change

درخواست گزار نے گزٹ نوٹیفکیشن میں نام اور جنس کی تبدیلی کی معلومات بھی ارسال کی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس اس طرح کی یہ پہلی درخواست ہے، جس میں ایک خاتون نے خود کو مرد بتاتے ہوئے اور جنس کی تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے نام اور جنس تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے۔ فی الحال، یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی دستاویزات کی بنیاد پر اسٹینڈنگ کمیٹی میں غور کیا جائے گا اور ان کے دستاویزات کو قواعد کا حوالہ دے کر درست کیا جائے گا، اس کے علاوہ اس کے لیے قواعد بھی مرتب کیے جائیں گے۔ اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھی، کیونکہ انتظامیہ کو لگتا ہے کہ مستقبل میں ایسی مزید درخواستیں آسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Mother saved her 15 month old child ماں اپنے 15 ماہ کے بیٹے کو ٹائیگر کے منہ سے بچایا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.