کورونا وائرس کے انفیکشن کو لے کر گوالیار ضلع انتظامیہ کتنی سنجیدہ ہے اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں 100 بستروں والے زیر تعمیر اسپتال میں کام کرنے آئے مزدوروں میں کورونا مثبت کی تصدیق ہونے کے بعد بھی انہیں آئیسولیٹ نہیں کیا گیا ہے۔
بہار کے کٹیہار ضلع سے تعلق رکھنے والے ان مزدوروں کو لیبر ٹھیکیدار کے ذریعہ 9 جولائی کو اسپتال کی تعمیر کے سلسلے میں گوالیر لایا گیا تھا۔اسپتال انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق ان مزدوروں کی کورونا جانچ کی گئی ۔14 جولائی کو آئی جانچ رپورٹ کے مطابق ان مزدوروں میں سے 4 مزدور کورونا متاثر پائے گئے، جبکہ جمعرات کے روز ایک دیگر مزدور بھی کورونا مثبت پایا گیا۔ان مزدوروں کو عارضی طور پر کچی آبادی کے جگی چھونپڑیوں میں ایک ساتھ رکھا گیا ہے۔اس زیر تعمیر عمارت کے احاطے میں قریب ڈیڑھ سو سے زائد مزدور رہائش پذیر ہیں۔
ٹھیکیدار نے ان کے گھر کو لکڑی سے بند کردیا ہے۔خاص بات یہ ہے کہ محکمہ صحت اور انسینٹ کماندڑ کی طرف سے بار بار ان مزدوروں کے پاس فون آرہے ہیں اور ان کی طبیعیت سے متعلق جانکاری حاصل کی جارہی ہے، لیکن نہ تو انہیں ابھی تک کوئی دوا فراہم کی گئی ہے اور نہ ہی انہیں آئسولیشن کے خدمات مہیا کرائی گئی ہے۔
جب اس مسئلے پر ای ٹی وی بھارت نے بات کی تو ضلع انتظامیہ نے وہاں جلد از جلد ٹیم بھیجنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ساتھ ہی ٹھیکیدار کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ مزدور اپنے گھر واپس جانا چاہتے ہیں اگر ضلع انتظامیہ انہیں اجازت دیتی ہے تو وہ اپنے خرچ پر مزدوروں کو واپس گھر بھیجنا چاہتے ہیں۔