ETV Bharat / state

Khargone Violence: کھرگون تشدد معاملہ میں حکومت پر یکطرفہ کارروائی کرنے کا الزام - کھرگون تشدد میں یکطرفہ کارروائی کا الزام

مدھیہ پردیش کے ضلع کھرگون میں رام نومی کے جلوس کے دوران ہوئے تشدد کے واقعات کے پندرہ روز بعد بھی مسلم طبقہ کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری ہے، ان کے گھروں کو منہدم کیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ Khargone violence case

کھرگون تشدد معاملہ میں حکومت پر یکطرفہ کارروائی کرنے کا الزام
کھرگون تشدد معاملہ میں حکومت پر یکطرفہ کارروائی کرنے کا الزام
author img

By

Published : Apr 26, 2022, 5:18 PM IST

مدھیہ پردیش کے ضلع کھرگون میں رام نومی کے موقع پر ہوئے تشدد کو پندرہ دنوں کا وقت گزر چکا ہے لیکن آج بھی مسلم طبقے کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمین کے گھروں کو منہدم اور انہیں گرفتار کیا جارہا ہے۔ اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما و ریاستی وزیر کمل پٹیل نے علاقہ کا دورہ کرکے متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کھرگون میں واقعہ پیش آیا ہے اس طرح کا واقعہ کسی دوسرے مقام پیش نہ آئے اس کے لیے بندوبست کیا جارہا ہے۔ government taking unilateral action in Khargone violence case

کھرگون تشدد معاملہ میں حکومت پر یکطرفہ کارروائی کرنے کا الزام

انہوں نے کہا کہ کھرگون میں جو کچھ کیا گیا وہ دہشت گرد کارروائی ہے۔ لوگوں کو اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی دہشت پھیلانے والوں کو سبق سکھایا جائے گا۔ انہوں نے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو دوسروں کے گھروں کو برباد کرے گا ہم ان کے گھروں کو منہدم کردیں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو اس معاملہ کی نگرانی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اندرون تین ماہ تمام ملزمین کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے گھروں کو منہدم کردیا جائے گا اور انہیں گرفتار کیا جائے گا۔ ملزمین کی جائیداد کو نیلام کرکے نقصان کی بھرپائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کو حکومت مدد فراہم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

وہیں جمعیت علماء ہند مدھیہ پردیش کے جنرل سیکرٹری حاجی محمد کلیم نے کہا ہے کہ کھرگون واقعہ کی مذمت کی جانی چاہیے لیکن اس معاملہ میں حکومت کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک طبقے کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے۔ لوگوں کو ان کے نام اور کپڑوں کو دیکھ کر گرفتار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا دوسرے طبقے کے افراد کے ویڈیو وائرل ہیں جس میں انہیں تشدد کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا جارہا ہے۔ پولیس اس طرح کے ویڈیوز کے ذریعہ صرف مسلم طبقہ کے افراد کو ہی گرفتار کررہی ہے۔ صرف ایک طبقے کے لوگوں کی جائیدادوں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام نومی جلوس کے دوران مساجد کے سامنے اشتعال انگیز نعرے بلند کیے گئے اور مساجد پر پتھراؤ کیا گیا جس کے ویڈیوز وائرل ہیں، لیکن فسادیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ جمعیت علما کے ذمہ دار نے بتایا کہ حکومت، تمام طبقات کے لیے ہوتی ہے۔ حکومت ایک طبقہ کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے۔ حکومت ناانصافی کی بنیاد پر نہیں چل سکتی۔

مدھیہ پردیش کے ضلع کھرگون میں رام نومی کے موقع پر ہوئے تشدد کو پندرہ دنوں کا وقت گزر چکا ہے لیکن آج بھی مسلم طبقے کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمین کے گھروں کو منہدم اور انہیں گرفتار کیا جارہا ہے۔ اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما و ریاستی وزیر کمل پٹیل نے علاقہ کا دورہ کرکے متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کھرگون میں واقعہ پیش آیا ہے اس طرح کا واقعہ کسی دوسرے مقام پیش نہ آئے اس کے لیے بندوبست کیا جارہا ہے۔ government taking unilateral action in Khargone violence case

کھرگون تشدد معاملہ میں حکومت پر یکطرفہ کارروائی کرنے کا الزام

انہوں نے کہا کہ کھرگون میں جو کچھ کیا گیا وہ دہشت گرد کارروائی ہے۔ لوگوں کو اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی دہشت پھیلانے والوں کو سبق سکھایا جائے گا۔ انہوں نے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو دوسروں کے گھروں کو برباد کرے گا ہم ان کے گھروں کو منہدم کردیں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو اس معاملہ کی نگرانی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اندرون تین ماہ تمام ملزمین کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے گھروں کو منہدم کردیا جائے گا اور انہیں گرفتار کیا جائے گا۔ ملزمین کی جائیداد کو نیلام کرکے نقصان کی بھرپائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کو حکومت مدد فراہم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

وہیں جمعیت علماء ہند مدھیہ پردیش کے جنرل سیکرٹری حاجی محمد کلیم نے کہا ہے کہ کھرگون واقعہ کی مذمت کی جانی چاہیے لیکن اس معاملہ میں حکومت کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک طبقے کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے۔ لوگوں کو ان کے نام اور کپڑوں کو دیکھ کر گرفتار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا دوسرے طبقے کے افراد کے ویڈیو وائرل ہیں جس میں انہیں تشدد کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا جارہا ہے۔ پولیس اس طرح کے ویڈیوز کے ذریعہ صرف مسلم طبقہ کے افراد کو ہی گرفتار کررہی ہے۔ صرف ایک طبقے کے لوگوں کی جائیدادوں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام نومی جلوس کے دوران مساجد کے سامنے اشتعال انگیز نعرے بلند کیے گئے اور مساجد پر پتھراؤ کیا گیا جس کے ویڈیوز وائرل ہیں، لیکن فسادیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ جمعیت علما کے ذمہ دار نے بتایا کہ حکومت، تمام طبقات کے لیے ہوتی ہے۔ حکومت ایک طبقہ کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے۔ حکومت ناانصافی کی بنیاد پر نہیں چل سکتی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.