ETV Bharat / state

اندور: آکسیجن چوری کے الزام میں ملازمین کو سخت سزا

مدھیہ پردیش کے اندور ضلع میں ایک آکسیجن پلانٹ مالک، اس کی بیٹی اور دیگر ملازمین نے پلانٹ کے پانچ ملازمین کو آکسیجن چوری کے الزام میں سخت سزا دی۔ مقامی پولیس نے معمولی دفعات درج کرکے معاملہ کو رفع دفع کرانے کی کوشش کی۔ متاثرین نے بتایا کہ وہ اس کی شکایت اعلیٰ افسران سے کریں گے، جب کہ سزا دینے والوں میں پولیس بھی شامل ہے۔

mp_ind_01_pitai_pkg_mp10019
آکسیجن چوری کے الزام میں ملازمین کو سخت سزا
author img

By

Published : May 15, 2021, 12:23 PM IST

Updated : May 15, 2021, 12:57 PM IST

اندور ضلع کے بان گنگا پولیس اسٹیشن کے علاقے میں آکسیجن پلانٹ کے مالک نے اپنی بیٹی اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ مل کر پلانٹ میں کام کرنے والے 5 ملازمین کو بے دردی سے پیٹا۔ کمپنی مالک نے ملازمین پر چوری کا الزام لگایا۔ اس سے ناراض ملازمین نے معاملے کی شکایت بان گنگا پولیس اسٹیشن پولیس سے کی تو پولیس نے معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے معاملے کو رفع دفع کرادیا۔ اس سے ناراض ملازمین نے پورے معاملے کی شکایت اعلیٰ حکام سے کرنے کی بات کہی ہے۔

کیا ہے معاملہ؟

پورا معاملہ بان گنگا تھانہ علاقہ کے کومیڈی گاؤں کا ہے، یہاں ایک آکسیجن پلانٹ ہے۔ آکسیجن سلنڈر چوری کرنے کے الزام میں مالک، اس کی بیٹی، منیجر اور چائے اٹھانے والے نے رات بھر نوجوانوں کی پٹائی کی۔ سزا کے طور پر برف پر کھڑا کیا، ساتھ ہی منہ کے اندر مرچ ڈال کر پٹائی کی۔ جب اس بات کی جانکاری ملازمین کے لواحقین کو ہوئی تو اہل خانہ صبح پلانٹ پر پہنچے اور ملازمین کو رہا کرا کے پورے معاملے کی شکایت پولیس تھانے میں کی۔ وہیں پورے معاملے میں متاثرین نے دو سپاہیوں پر بھی مارپیٹ کا الزام لگایا ہے۔ پولیس نے فریادی راج ورما کی شکایت پر بھور لال شیخاوت، ان کی بیٹی کومل، منیجر اور چائے دینے والا پپو کے خلاف معمولی دفعات کے تحت معاملہ درج کرکے رفع دفع کرا دیا۔

پلانٹ کی بیٹی پائپ سے پیٹتی رہیں

متاثر راج اور چراغ ورما کا کہنا ہے کہ ہم دونوں بھنور لال شیخاوت کے کومیڈی میں واقع بی آر جے کارپوریشن پلانٹ میں کام کرتے ہیں۔ ہم 12 مئی کی رات دس بجے کام پر پہنچے، جیسے ہی ہم پہنچے، ہمیں ایک ہال میں لے جایا گیا۔ جہاں بان گنگا پولیس اسٹیشن کے دو سپاہی بھی وہاں موجود تھے۔ اس کے علاوہ 15 سے 20 کی تعداد میں افراد ہال کے اندر موجود تھے۔ جن میں پلانٹ کا مالک، اس کی بیٹی کومل، منیجر دھیرج، چائے پلانے والا پپو موجود تھے۔ انہوں نے ہمیں اندر لے جاتے ہوئے جانوروں کی طرح پٹائی کی، آدھے گھنٹے کے بعد پولیس اہلکار وہاں سے چلے گئے، اس کے بعد اندر لے جایا گیا یہاں بھی بُری طرح پٹائی کی گئی۔ اس دوران دونوں چھوڑ دینے کی گہار لگاتے رہے لیکن پائٹ سے اس کی بیٹی اور ان کے لوگ مارتے رہے۔

دونوں متاثرین نے بتایا کہ برف پر کھڑا کردیا گیا اور منہ کے اندر مرچ ڈال کر پٹائی کی گئی۔

اس دوران ملازمین نے یہ بھی کہا کہ جب صبح گھر والوں نے انہیں باہر لایا تو پورے معاملے کی تھانہ شکایت بھی کی گئی۔ لیکن پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے اس پورے معاملے میں مناسب کارروائی نہ کرتے ہوئے برائے نام ایک دفعہ کے ساتھ مقدمہ درج کیا ہے۔ اس سے ناراض متاثرین نے کہا کہ اس کی شکایت اعلیٰ افسران سے کریں گے۔

معلوم ہوکہ اندور میں یہ پہلا معاملہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی اس طرح کے بہت سے معاملات سامنے آئے ہیں۔ ابھی دیکھنا یہ ہے کہ سینئر افسران اس معاملے میں کیا کارروائی کرتے ہیں۔

اندور ضلع کے بان گنگا پولیس اسٹیشن کے علاقے میں آکسیجن پلانٹ کے مالک نے اپنی بیٹی اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ مل کر پلانٹ میں کام کرنے والے 5 ملازمین کو بے دردی سے پیٹا۔ کمپنی مالک نے ملازمین پر چوری کا الزام لگایا۔ اس سے ناراض ملازمین نے معاملے کی شکایت بان گنگا پولیس اسٹیشن پولیس سے کی تو پولیس نے معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے معاملے کو رفع دفع کرادیا۔ اس سے ناراض ملازمین نے پورے معاملے کی شکایت اعلیٰ حکام سے کرنے کی بات کہی ہے۔

کیا ہے معاملہ؟

پورا معاملہ بان گنگا تھانہ علاقہ کے کومیڈی گاؤں کا ہے، یہاں ایک آکسیجن پلانٹ ہے۔ آکسیجن سلنڈر چوری کرنے کے الزام میں مالک، اس کی بیٹی، منیجر اور چائے اٹھانے والے نے رات بھر نوجوانوں کی پٹائی کی۔ سزا کے طور پر برف پر کھڑا کیا، ساتھ ہی منہ کے اندر مرچ ڈال کر پٹائی کی۔ جب اس بات کی جانکاری ملازمین کے لواحقین کو ہوئی تو اہل خانہ صبح پلانٹ پر پہنچے اور ملازمین کو رہا کرا کے پورے معاملے کی شکایت پولیس تھانے میں کی۔ وہیں پورے معاملے میں متاثرین نے دو سپاہیوں پر بھی مارپیٹ کا الزام لگایا ہے۔ پولیس نے فریادی راج ورما کی شکایت پر بھور لال شیخاوت، ان کی بیٹی کومل، منیجر اور چائے دینے والا پپو کے خلاف معمولی دفعات کے تحت معاملہ درج کرکے رفع دفع کرا دیا۔

پلانٹ کی بیٹی پائپ سے پیٹتی رہیں

متاثر راج اور چراغ ورما کا کہنا ہے کہ ہم دونوں بھنور لال شیخاوت کے کومیڈی میں واقع بی آر جے کارپوریشن پلانٹ میں کام کرتے ہیں۔ ہم 12 مئی کی رات دس بجے کام پر پہنچے، جیسے ہی ہم پہنچے، ہمیں ایک ہال میں لے جایا گیا۔ جہاں بان گنگا پولیس اسٹیشن کے دو سپاہی بھی وہاں موجود تھے۔ اس کے علاوہ 15 سے 20 کی تعداد میں افراد ہال کے اندر موجود تھے۔ جن میں پلانٹ کا مالک، اس کی بیٹی کومل، منیجر دھیرج، چائے پلانے والا پپو موجود تھے۔ انہوں نے ہمیں اندر لے جاتے ہوئے جانوروں کی طرح پٹائی کی، آدھے گھنٹے کے بعد پولیس اہلکار وہاں سے چلے گئے، اس کے بعد اندر لے جایا گیا یہاں بھی بُری طرح پٹائی کی گئی۔ اس دوران دونوں چھوڑ دینے کی گہار لگاتے رہے لیکن پائٹ سے اس کی بیٹی اور ان کے لوگ مارتے رہے۔

دونوں متاثرین نے بتایا کہ برف پر کھڑا کردیا گیا اور منہ کے اندر مرچ ڈال کر پٹائی کی گئی۔

اس دوران ملازمین نے یہ بھی کہا کہ جب صبح گھر والوں نے انہیں باہر لایا تو پورے معاملے کی تھانہ شکایت بھی کی گئی۔ لیکن پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے اس پورے معاملے میں مناسب کارروائی نہ کرتے ہوئے برائے نام ایک دفعہ کے ساتھ مقدمہ درج کیا ہے۔ اس سے ناراض متاثرین نے کہا کہ اس کی شکایت اعلیٰ افسران سے کریں گے۔

معلوم ہوکہ اندور میں یہ پہلا معاملہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی اس طرح کے بہت سے معاملات سامنے آئے ہیں۔ ابھی دیکھنا یہ ہے کہ سینئر افسران اس معاملے میں کیا کارروائی کرتے ہیں۔

Last Updated : May 15, 2021, 12:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.