ریاست مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ نے موہن بھاگوت کے ہجوم تشدد کے اس بیان پر کہ 'ہجومی تشدد کہیں پر بھی نہیں ہوا ہے اور کچھ وارداتیں ہونے پر آر ایس ایس پر الزام لگایا جاتا ہے۔'
جس پر دگ وجے سنگھ ٹویٹ کیا کہ' اگر ہوجومی تشدد نہیں ہوا ہے تو پہلو خان، اخلاق، تبریز انصاری اور انسپکٹر سوبود سنگھ نے خودکشی کی تھی کیا۔'
دگ وجے سنگھ کے اس ٹویٹ کے بعد بھارتی جنتا پارٹی کے لیڈران نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
جس میں بھارتی جنتا پارٹی کے سینئر رہنما نرتم مشرا نے کہا کہ 'دگ وجے سنگھ سورج کو چراغ دکھانے کا کام کر رہے ہے۔
انہوں نے کہا کہ' کانگریس پارٹی نے ملک کو مذہب اور زبان کے نام پر بانٹنے کی کوشش کی ہے تو وہی موہن بھاگوت نے ملک کو جوڑنے اور لوگوں کو ایک جٹ ہونے کی بات کرتے ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ' موہن بھاگوت نے جو بیان دیا ہے وہ سہی ہے۔ دگ وجے سنگھ کو اپنی ذہنیت سہی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہیں اس طرح بانٹنے کی بات نہیں کرنی چاہیے۔'