بھوپال: رمضان المبارک کا مقدس مہینہ چل رہا ہے۔ اور روزہ دار خدا کی عبادت کر رہے ہیں۔ وہیں بازاروں میں زیادہ تر دکانوں پر شیرمال اور فینی سجی ہوئی نظر آرہی ہے۔ خریداروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث ماہ رمضان میں شیر مال اور فینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ میٹھی ڈش کا اپنا ایک منفرد مزہ ہے۔ رمضان کے پورے مہینے میں کھائی جانے والی فینی اس وقت بازاروں میں 150 سے 180 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں اہم بات یہ ہے کہ اگر آپ بھوپال کے کسی بھی علاقے میں رہتے ہیں اور آپ فینی خریدنا چاہتے ہیں تو پرانا شہر آپ کے لیے سب سے بہتر ہوگا۔ شہر جا کر بہترین فینی خرید سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، آپ اسے اپنے سامنے بنتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ تاکہ آپ کو معیار کی فکر نہ ہو۔ رمضان میں فینی اور شیر مال زیادہ خریدی جاتی ہے۔ ان چیزوں کی بہت سی دکانیں بھوپال کے اہم بازاروں اور دیگر مقامات کے ارد گرد آسانی سے مل جاتے ہیں۔
فینی اور شیر مال کے دوکان دار محمد زید نے بتایا کہ ماہ رمضان میں بیکری کے آئٹم کی ڈیمانڈ عام دنوں کے مقابلے زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھوپال کے زیادہ تر لوگ سحری کے وقت فینی اور بیکری کے ایٹم کا استعمال زیادہ کرتے ہیں۔ فینی کا استعمال خاص طور سے اس لیے کیا جاتا ہے۔ کیوں کہ یہ کھانے میں ہلکی غذا کے طور پر مانی جاتی ہے۔ دارالحکومت بھوپال میں فینی کا کاروبار بڑے پیمانے پر کیا جاتا ہے۔ جس کے لیے خاص طور سے اترپردیش سے فینی بنانے والے آتے ہیں۔ بھوپال میں یا تو مقامی لوگ فینی بنانے والوں کو بلاتے ہیں یا پھر خود اتر پردیش کے فینی کے تاجر پورے رمضان کے مہینے میں بھوپال آ کر تجارت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ یہاں بھوپال آ کر پورے سال کا اس ماہ رمضان میں ویپار کرلیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ اس کام سے اترپردیش کا مسلم طبقہ بڑی تعداد میں جڑا ہوا ہے۔ وہیں بیکری کی اشیاء کی بات کی جائے تو بھوپال میں سحری کے وقت سب سے زیادہ استعمال شیرمال کا کیا جاتا ہے۔ انہیں میں بھوپال کی بیکریوں میں شیر مال کے ساتھ ڈبل روٹی، باکر خانی، پراٹھے جو کے بریڈ کے ذریعے ہی بنائی جاتی ہیں۔ ان سب کا بڑے پیمانے پر سحری میں استعمال کیا جاتا ہے۔ دوکاندار کے مطابق کورونا وبا کے بعد یہ پہلا بازار ہے جو کہ ہم رمضان کے مہینے میں دیکھ رہے ہیں۔ لوگوں میں جوش و خروش تو بہت ہے۔ لیکن مہنگائی کے سبب بازار اس طرح کا نہیں ہے جس طرح کی ہمیں امید تھی۔ لیکن ہم وہیں خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اب کورونا وبا سے ہمیں نجات ملی ہے۔ اور لوگ کھل کر بازاروں میں آ جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بھوپال میں فینی کا استعمال اس لیے کیا جاتا ہے جو کہ اسے دودھ میں کھایا جاتا ہے۔ اور فینی ایک ہلکی غذا ہے۔ وہیں لوگ بیکری کے ایٹم شیر مال کو بھی دودھ کے ساتھ ہی کھایا جاتا ہے۔ اور لوگوں کا ماننا ہے کہ شیر مال زیادہ دیر تک پیٹ میں موجود رہتا ہے یعنی یہ ایک بھاری غذا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔