بھوپال: مدھیہ پردیش میں حالیہ کچھ مہینوں کے اندر حکومت کی جانب سے ایک خاص طبقہ کو نشانہ بنانے اور گھروں کو منہدم کرنے کے معاملے میں کوآرڈینیشن کمیٹی فار انڈین مسلمس مدھیہ پردیش کی یونٹ نے ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو ایک خط ارسال کر کے اقلیتوں کے ساتھ بہتر سلوک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ Demand of protection for Muslim community from DGP of Madhya Pradesh۔
کوآرڈینیشن کمیٹی نے اپنے خط میں کھرگون شہر میں رام نومی کے موقع پر رونما واقعہ میں مسلمانوں کے ساتھ کیے گئے ظلم و زیادتی اور ضلع نیمچ کی درگاہ پر حملے اور مسجد میں آگ زنی کیے جانے کے واقعے کے حوالے سے لکھا ہے کہ ریاست میں اقلیتوں پر مسلسل حملے کیے جارہے ہیں اور خوف کا ماحول تیار کیا جا رہا ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ کھرگون شہر میں رام نومی کے موقع پر بغیر اجازت نکلے جلوس کے دوران مسلمانوں کے خلاف قابل اعتراض نعرے لگائے گئے۔ مسلمانوں کو اکسایا گیا اور بعد میں حالات بے قابو ہونے پر کرفیو لگا دیا گیا اور کرفیو کی آڑ میں مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا اور اب تک ضمانت نہیں ہو رہی ہے۔
صرافہ بازار میں فسادیوں کے ذریعہ دکانوں کو جلایا گیا اور بعد میں کھرگون نیز ضلع سیندھوا میں مسلمانوں کے متحدہ مکانات کو بلڈوزر سے منہدم کر دیا گیا۔ وہیں ضلع کھرگون میں ایک مسلم مقتول کے قتل کے معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا لیکن باقی اب بھی کھلے عام گھوم رہے ہیں۔ اسی طرح اس سے پہلے کھمریا پوری ضلع رائسین میں بھی مسلمانوں پر حملے کیے گئے لیکن کوئی گرفتاری نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں:
- Complete Curfew On Eid: کھرگون میں آج مکمل کرفیو نافذ، گھروں میں ادا کی جائے گی عید کی نماز
- PFI Protest in Jaipur: مسلمانوں پر مظالم کے خلاف پی ایف آئی کا احتجاج
کوآرڈینیشن کمیٹی نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے کہ ضلع نیمچ کی درگاہ پر حال ہی میں حملہ کیا گیا اور مسجد میں آگ زنی کی گئی۔ پولیس کے ذریعہ امتیازی کارروائی کرتے ہوئے مسلم فرقے کے ہی لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ کمیٹی نے صوبے کے ڈی جی پی DJP MP سے کہا کہ آپ مدھیہ پردیش کے قانون وانتظام کے سب سے اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں۔ اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ ریاست میں قانون کی حکمرانی قائم کریں۔ خطاوار دنگائیوں کے ساتھ ہی ان کا ساتھ دینے والے پولیس اہلکاروں کی شناخت کروائیں اور قانون کے مطابق کارروائی کروائی جائے تاکہ ریاست کے مسلمانوں کو بھی انصاف مل سکے۔