مدھیہ پردیش جمیعۃ علماء ہند Madhya Pradesh Jamiat Ulema-i-Hind نے ماہ رمضان میں مدھیہ پر پردیس مساجد کمیٹی کے تحت آنے والی مساجد کے آئمہ موذنین کو خاص رمضان پیکج اور دو مہینے کا اضافی نذرانہ دینے کا مطالبہ کیا۔ دراصل رمضان سے قبل بھی جمیعۃ علماء ہند مدھیہ پردیش کے صدر حاجی محمد ہارون کی قیادت میں مساجد کمیٹی کو میمورنڈم دیا گیا تھا ایک بار پھر مسجد کمیٹی کے سیکرٹری یاسر عرفات کو میمورنڈم دے کر مطالبہ کو دہرایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش مساجد کمیٹی کے تحت صوبے کے تین اضلاع بھوپال, رائسن اور ودیشہ کے آئمہ موذنین کو بھوپال نواب کے ذریعہ ریاست کے انضمام کے تحت سرکاری طور پر تنخواہ دینے کی بات کی گئی تھی پر اکثر حکومت کی جانب سے ان آئمہ موذنین حضرات کو وقت پر نازاں نہیں دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مساجد کمیٹی کا بجٹ حکومت کی جانب سے طے ہوتا ہے۔ لیکن مساجد کمیٹی کو یہ بجٹ قسطوں کے طور پر دیا جاتا ہے اور ان کے دوستوں کو حاصل کرنے کے لیے مساجد کمیٹی کو بھی حکومت سے بار بار مطالبہ کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے آئمہ موذنین کو تنخواہ دینے میں تاخیر ہوتی ہے۔ کبھی کبھی تو ان آئمہ موذنین کو دو سے چار مہینوں تک ک تنخواہ نہیں دی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مدھیہ پردیش: حکومت سے اردو زبان کے فروغ کے لئے امداد کا مطالبہ