مرکزی حکومت کی وزارت تعلیم کے ذریعہ 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر آج 30 ریاستوں میں سوریہ نمسکار کا پروجیکٹ Surya Namaskar Program چلایا جا رہا ہے۔ جس کی مسلم ملی تنظیموں کی جانب سے مخالفت کی جا رہی ہے۔
مدھیہ پردیش اسمبلی Madhya Pradesh Assembly میں بھوپال مرکزی حلقہ کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے اس ضمن میں جہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے موقف کی تائید کی ہے۔ وہیں دارالافتاء بھوپال نے سوریہ نمسکار کے خلاف ایک فتویٰ بھی جاری کیا ہے۔
عارف مسعود نے کہا کہ شریعت اسلامیہ میں شروع سے مسلمان اللہ کے سوا کسی غیر کی عبادت نہیں کر سکتا۔ اسلام میں اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ سوریہ نمسکار میں کچھ الفاظ کا تلفظ ایسا ہے جو غیر اللہ کی عبادت کی شکل لیتا ہے۔ Congress MLA Arif Masood on Surya Namaskar
انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ سوریہ نمسکار کو اختیاری رکھا جائے، کسی کے لیے لازمی نہیں کیا جائے۔ جس کی مرضی کرے جس کی مرضی نہ ہو نہ کرے۔ انہوں نے بتایا کہ ماضی میں جب مدھیہ پردیش حکومت نے سوریہ نمسکار Surya Namaskar کو نافذ کیا تھا تب بھی میں نے جبلپور ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ جس پر عدالت عالیہ نے فیصلہ بھی دیا تھا کہ سوریہ نمسکار کو آپشنل یا اختیاری رکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: Muslim Organizations on Surya Namaskar Program: سوریہ نمسکار پروگرام پر مسلم تنظیموں نے ناراضگی کا اظہار کیا
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ذریعہ سوریہ نمسکار کو ایکسرسائز Surya Namaskar Exercise بتائے جانے اور اس سے وٹامن ڈی ملنے کی بات پر عارف مسعود نے کہا کہ ایکسر سائز اور وٹامن ڈی کی بات سے کسی کو اعتراض نہیں لیکن اس ایکسرسائز کے دوران زبان سے ایسے الفاظ ادا کیے جاتے ہیں، جو اسلامی عقائد کے خلاف ہیں۔