رکن اسمبلی عارف مسعود پر الزام ہے کہ انہوں نے بھوپال کے اقبال میدان میں ہزاروں کی تعداد میں مجمع اکٹھا کر مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کی تھی۔
فرانس کے صدر کے خلاف احتجاج کا اہتمام کرنے پر عارف مسعود کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں:بی جے پی اراکین اسمبلی کو خرید و فروخت کی کوشش کر رہی ہے: کمل ناتھ
ایف آئی آر درج ہونے کے بعد عارف مسعود نے بھوپال کی ضلعی عدالت میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی،جس کو رد کر دیا گیا۔
اس لیے اب یہ خیال کیا جارہا ہے کہ کانگریس کے رکن اسبملی عارف مسعود کی گرفتاری کسی بھی وقت کی جاسکتی ہے۔
عارف مسعود کے خلاف دفعہ 153 اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ عارف مسعود بہار اسمبلی انتخابات2020 کی انتخابی مہم شرکت کرنے لے بہار گئے ہیں۔
بھوپال کی ضلعی عدالت سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد عارف مسعود اب ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں۔
عارف مسعود کے اس عمل پر بھوپال کے رکن پارلیمان سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور پروٹیم اسپیکر رامشور شرما نے بھی اس پر سخت رد عمل کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ احتجاج کے لئے عارف مسعود کو صرف 30 افراد کو شرکت کی اجازت دی گئی تھی۔ جب کہ اس میں تقریباً دو ہزار افراد شریک ہوئے۔
اس میں کورونا وائرس پروٹوکال کے خلاف عوام نے شرکت کی اور سماجی دوری کا کوئی خیال نہیں رکھا تھا۔