بھوپال: مدھیہ پردیش میں بلدیاتی انتخابات میں کانگریس نے اس مرتبہ لیڈران اور ان کے رشتہ داروں کو ٹکٹ دینے سے انکار کرتے ہوئے نئے چہروں کو سامنے لانے کی بات کہی تھی، جس کے بعد کانگریس نے کئی ایسے امیدواروں کو ٹکٹ نہیں دیئے جو پہلے سے دو یا تین بار انتخابات میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ وہیں یہ سب حالات بھارتیہ جنتا پارٹی میں بھی دیکھے جارہے ہیں۔ کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار اپنی انتخابی تشہیر کے لیے لوگوں سے ملاقات کرنے جارہے ہیں وہیں عوام و پارٹی کارکنان ان کی مخالفت کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔
ایسا ہی کچھ کانگریس کی میئر امیدوار وبھا پٹیل کے ساتھ پیش آیا۔ بھوپال میں اس وقت عجیب صورتحال پیدا ہوئی جب کانگریس کی میئر امیدوار وبھا پٹیل کی بالمیکی سماج نے عوامی رابطہ کے دوران وارڈ نمبر 60 میں مخالفت کی۔ دراصل اس وارڈ میں بالمیکی سماج کے ارکان ایسے شخص کو کونسلر امیدوار بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں جو ان کے سماج سے ہے لیکن کانگریس نے یہ ٹکٹ کسی اور کو دے دیا۔ جس کی وجہ سے ناراض بالمیکی سماج نے عوامی رابطہ کے دوران کانگریس کی میئر امیدوار وبھا پٹیل کی مخالفت کی۔
احتجاج کی وجہ سے وبھا پٹیل کو عوامی رابطہ کیے بغیر ہی واپس لوٹنا پڑا۔ کارکنوں کی ناراضگی اب سڑکوں پر بھی نظر آ رہی ہے۔حیران کن بات یہ تھی کہ احتجاج کرنے والوں میں کانگریس کارکن بھی شامل تھے۔ کانگریس کارکنوں نے وبھا پٹیل کے سامنے ناراضگی میں یہاں تک کہہ دیا کہ ہمارا ٹکٹ آپ نے کاٹا ہے۔ جب کی وہ کارکنوں کو سمجھاتی رہیں لیکن کسی نے ان کی بات نہیں سنی۔
یہ بھی پڑھیں: MP Local Body Elections: کانگریس و بی جے پی کے مسلم امیدوار ہندوتوا کی راہ پر گامزن