ETV Bharat / state

Child Care Commission مدارس پر کمیشن کی رپورٹ

مدھیہ پردیش میں مدارس کے سروے کے بعد چائلڈ کیئر کمیشن نے رپورٹ پیش کی۔رپورٹ میں کمیشن نے کہا کہ مدرسوں میں طلباء نہیں ہونے کے بعد بھی مدھیان بھوجن کے نام پر راشن بھیجا جا رہا ہے ۔مدارس کے مہتمیم نے رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔Child Care Commission

مدارس پر کمیشن کی رپورٹ
مدارس پر کمیشن کی رپورٹ
author img

By

Published : Nov 4, 2022, 9:00 PM IST

بھوپال :ریاست اترپردیش میں مدارس کے سروے کے بعد ریاست مدھیہ پردیش میں بھی مدرسوں کے سروے کی قوائد شروع کی گئی ہے۔ سروے کا کام کر رہی چائلڈ کیئر کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کی ریاست مدھیہ پردیش کے سرکاری امداد پانے والے مدرسوں میں درج طلبا کی تعداد کے حساب سے مدھیان بھوجن بھیجا جا رہا ہے۔Child Care Commission File Report On Madrasa Survey Report

مدارس پر کمیشن کی رپورٹ

رپورٹ میں کہا گیا ہے لیکن نہ تو یہ کھانا یہاں پکتا ہے نہ ہی باٹا جاتا ہے۔کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 12 اضلاع کے 20 مدارس کے سروے کے دوران 12 میں گڑبڑی سامنے آئی ہے۔ جج کے مطابق یہ کروڑوں روپے کا گھوٹالا ہوسکتا ہے۔

چائلڈ کیئر کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان مدرسوں کو بلاک ریسارس سینٹر کا آرڈی نیٹر دفتر میں درج تعداد کے مطابق برابر راشن بھیجا گیا ہے۔ لیکن کبھی اس بات کی جانچ نہیں ہوئی کہ راشن کہاں گیا۔
* سرکاری کے مطابق سالانہ 55•98 کروڑ کا خرچ ۔۔۔۔۔۔
ریاست مدھیہ پردیش میں مدرسوں ٹھیک تعداد 7 ہزار ہیں۔ ان میں سرکاری ریکارڈ کے مطابق 3 لاکھ طلباء پڑھتے ہیں۔ اور حکومت ہر ایک طالب علم پر مدھیان بھوج کے 9 خرچ کرتی ہے۔ اس حساب سے روزانہ 27 لاکھ روپے مدرسے میں مدھیان بھوجن پر خرچ ہوتے ہیں۔ اور یہ سالانہ 55•98 کروڑ روپیہ ہوتا ہے۔

مدارس پر کمیشن کی رپورٹ
مدارس پر کمیشن کی رپورٹ
وہیں جب ای ٹی وی بھارت اردو میں مدرسہ کلیان سنگھ کے سیکریٹری اور مدرسہ کے مہتمم صہیب قریشی سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ اخباروں اور سوشل میڈیا پر یہ خبر چلائی جا رہی ہے کہ مدارس کے 3 لاکھ طلباء کو مدھیان بھوجن کا راشن دیا جارہا ہے اور ساتھ ہی سروے میں مدارس میں بچے بھی نہیں پائے گئے ہیں۔ ساتھی یہاں پر بھی پیش کیا جا رہا ہے کہ مدارس کے بچوں پر روزانہ 27 لاکھ روپے خرچ کئے جارہے ہیں جو سالانہ 55•98 کروڑ روپے ہوتا ہے۔ صہیب قریشی نے کہا یہ جو آکڑے نے پیش کیے گئے ہیں وہ سب غلط ہے۔انہوں نے کہا پوری ریاست میں 3 لاکھ مدارس میں طلبہ نہیں پڑتے ہیں بلکہ مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء 1 لاکھ کے قریب ہہیں۔ اور ساتھ ہی 27 لاکھ روزانہ خرچ کے ساتھ سالانہ 55•98 کا آکڑا بھی غلط ہے۔

صہیب قریشی نے یہ بات بھی صاف کی کے حکومت کی جانب سے مدارس کو کسی بھی طرح کا راشن نہیں دیا جاتا ہے بلکہ مدارس میں پکا پکایا کھانا یعنی مدھیان بھوجن بھیجا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا جانچ کرنے والوں کو مدرسوں میں جانچ نہ کر کے ان جگہوں پر جانچ کرنی چاہیے جہاں سے مدھیان بھوج پکایا جا رہا ہے اور دوسرا جو لو مدھیان بھوجن مدرسوں میں تقسیم کر رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ ان جگہوں پر گھوٹالے ہو رہے ہیں۔ اخبارات میں دکھائی گئی چائلڈ کیئر کمیشن کی رپورٹ پوری طرح سے غلط ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Darul Qaza Bhopal بھوپال میں امام موذنین کی مدد

انہوں نے کہا وہی رپورٹ میں یہ بات بھی کہی گئی ہے کہ پوری ریاست میں 7 ہزار مدارس رجسٹرڈ ہے یہاں پر یہاں پر آکڑا غلط ہے جبکہ مدھیہ پردیش مدرسہ بورڈ میں صرف 2600 مدرسے رجسٹرڈ ہے۔انہوں نے وہی امداد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 26 سو مدرسے مدرسہ بورڈ میں رجسٹرڈ ہے مگر گیارہ سو مدرسوں کو ہی حکومت کی طرف سے امداد دی جا رہی ہیں۔ وہی ان 11 سو مدارس کو پچھلے پانچ سالوں سے سرکاری امداد بھی نہیں ملی ہیں۔ اب ریاست مدھیہ پردیش میں جلد انتخابات ہونے جارہے ہیں اور ہمیں امید ہے کی انتخابات کے مدنظر مدارس کو ان کی رکی ہوئی امداد دے دی جائے گی جس کے لیے ہم حکومت کے فیصلے کا استقبال کریں گے اور اگر ہمیں سرکاری امداد نہیں ملتی ہے تو ہم ملک کی خدمت،سماج کی خدمت اور صوبے میں تعلیم کو عام کرنے کا کام کرتے رہیں گے۔Child Care Commission File Report On Madrasa Survey Report

بھوپال :ریاست اترپردیش میں مدارس کے سروے کے بعد ریاست مدھیہ پردیش میں بھی مدرسوں کے سروے کی قوائد شروع کی گئی ہے۔ سروے کا کام کر رہی چائلڈ کیئر کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کی ریاست مدھیہ پردیش کے سرکاری امداد پانے والے مدرسوں میں درج طلبا کی تعداد کے حساب سے مدھیان بھوجن بھیجا جا رہا ہے۔Child Care Commission File Report On Madrasa Survey Report

مدارس پر کمیشن کی رپورٹ

رپورٹ میں کہا گیا ہے لیکن نہ تو یہ کھانا یہاں پکتا ہے نہ ہی باٹا جاتا ہے۔کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 12 اضلاع کے 20 مدارس کے سروے کے دوران 12 میں گڑبڑی سامنے آئی ہے۔ جج کے مطابق یہ کروڑوں روپے کا گھوٹالا ہوسکتا ہے۔

چائلڈ کیئر کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان مدرسوں کو بلاک ریسارس سینٹر کا آرڈی نیٹر دفتر میں درج تعداد کے مطابق برابر راشن بھیجا گیا ہے۔ لیکن کبھی اس بات کی جانچ نہیں ہوئی کہ راشن کہاں گیا۔
* سرکاری کے مطابق سالانہ 55•98 کروڑ کا خرچ ۔۔۔۔۔۔
ریاست مدھیہ پردیش میں مدرسوں ٹھیک تعداد 7 ہزار ہیں۔ ان میں سرکاری ریکارڈ کے مطابق 3 لاکھ طلباء پڑھتے ہیں۔ اور حکومت ہر ایک طالب علم پر مدھیان بھوج کے 9 خرچ کرتی ہے۔ اس حساب سے روزانہ 27 لاکھ روپے مدرسے میں مدھیان بھوجن پر خرچ ہوتے ہیں۔ اور یہ سالانہ 55•98 کروڑ روپیہ ہوتا ہے۔

مدارس پر کمیشن کی رپورٹ
مدارس پر کمیشن کی رپورٹ
وہیں جب ای ٹی وی بھارت اردو میں مدرسہ کلیان سنگھ کے سیکریٹری اور مدرسہ کے مہتمم صہیب قریشی سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ اخباروں اور سوشل میڈیا پر یہ خبر چلائی جا رہی ہے کہ مدارس کے 3 لاکھ طلباء کو مدھیان بھوجن کا راشن دیا جارہا ہے اور ساتھ ہی سروے میں مدارس میں بچے بھی نہیں پائے گئے ہیں۔ ساتھی یہاں پر بھی پیش کیا جا رہا ہے کہ مدارس کے بچوں پر روزانہ 27 لاکھ روپے خرچ کئے جارہے ہیں جو سالانہ 55•98 کروڑ روپے ہوتا ہے۔ صہیب قریشی نے کہا یہ جو آکڑے نے پیش کیے گئے ہیں وہ سب غلط ہے۔انہوں نے کہا پوری ریاست میں 3 لاکھ مدارس میں طلبہ نہیں پڑتے ہیں بلکہ مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء 1 لاکھ کے قریب ہہیں۔ اور ساتھ ہی 27 لاکھ روزانہ خرچ کے ساتھ سالانہ 55•98 کا آکڑا بھی غلط ہے۔

صہیب قریشی نے یہ بات بھی صاف کی کے حکومت کی جانب سے مدارس کو کسی بھی طرح کا راشن نہیں دیا جاتا ہے بلکہ مدارس میں پکا پکایا کھانا یعنی مدھیان بھوجن بھیجا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا جانچ کرنے والوں کو مدرسوں میں جانچ نہ کر کے ان جگہوں پر جانچ کرنی چاہیے جہاں سے مدھیان بھوج پکایا جا رہا ہے اور دوسرا جو لو مدھیان بھوجن مدرسوں میں تقسیم کر رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ ان جگہوں پر گھوٹالے ہو رہے ہیں۔ اخبارات میں دکھائی گئی چائلڈ کیئر کمیشن کی رپورٹ پوری طرح سے غلط ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Darul Qaza Bhopal بھوپال میں امام موذنین کی مدد

انہوں نے کہا وہی رپورٹ میں یہ بات بھی کہی گئی ہے کہ پوری ریاست میں 7 ہزار مدارس رجسٹرڈ ہے یہاں پر یہاں پر آکڑا غلط ہے جبکہ مدھیہ پردیش مدرسہ بورڈ میں صرف 2600 مدرسے رجسٹرڈ ہے۔انہوں نے وہی امداد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 26 سو مدرسے مدرسہ بورڈ میں رجسٹرڈ ہے مگر گیارہ سو مدرسوں کو ہی حکومت کی طرف سے امداد دی جا رہی ہیں۔ وہی ان 11 سو مدارس کو پچھلے پانچ سالوں سے سرکاری امداد بھی نہیں ملی ہیں۔ اب ریاست مدھیہ پردیش میں جلد انتخابات ہونے جارہے ہیں اور ہمیں امید ہے کی انتخابات کے مدنظر مدارس کو ان کی رکی ہوئی امداد دے دی جائے گی جس کے لیے ہم حکومت کے فیصلے کا استقبال کریں گے اور اگر ہمیں سرکاری امداد نہیں ملتی ہے تو ہم ملک کی خدمت،سماج کی خدمت اور صوبے میں تعلیم کو عام کرنے کا کام کرتے رہیں گے۔Child Care Commission File Report On Madrasa Survey Report

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.