بھنڈ: ریاست مدھیہ پردیس کے بھنڈ ضلع میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے نکالے گئے لیڈر پریتم لودھی کی موجودگی میں بغیر اجازت کے جلوس نکالنے اور پولیس پر پتھراؤ کرنے کے واقعہ کے سلسلے میں پولیس نے پندرہ نامزد سمیت دو سو افراد کے خلاف مقدمہ دررج کیا ہے۔ ایڈیشنل سپریٹنڈنٹ آف پولیس کملیش کمار کھر پوسے نے بتایا کہ بغیر اجازت کے پریتم لودھی کی موجودگی میں جلوس نکالاگیا۔ حامیوں کے پتھراؤ سے کچھ پولیس والے زخمی ہو گئے۔ case registered against two hundred unknown people in MP
پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کرنے والوں کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے پریتم لودھی سمیت 15معلوم اور 150سے 200نامعلوم شر پسندوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس کی گاڑی کے سامنے دھماکے کے معاملے کی بھی پولیس تفتیش کر رہی ہے۔ حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ دھماکہ کیسے ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: Stone Pelting on Kanwariyas: کانوڑیوں کے قافلے پر پتھر بازی، دو پولیس اہلکار سمیت چار زخمی
دراصل بی جے پی سے نکالے لیڈر پریتم لودھی کی موجودگی میں کل یہاں ایک جلوس نکالا گیا، جس میں کافی ہنگاکہ ہوا۔ جلوس میں شامل لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کر دیا۔ اس میں 8پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ جلوس کا راستہ تبدیل کرنے کو لے کر سارا تنازعہ ہوا۔اسی درمیان پولیس کی گاڑی کے سامنے دھماکہ ہوا۔ حالانکہ دھماکہ کیسے ہوا یہ پتہ نہیں چل سکا ہے۔پریتم لودھی او بی سی سماج کے ساتھ جلوس کی شکل میں ضلع انتظامیہ اور پولیس کو میمورنڈم دینے جا رہے تھے۔ حال ہی میں پریتم لودھی کا برہمن مخالف بیان سامنے آیا تھا،جس کے بعد بہ جے پی کی ریاستی تنظیم نے انھیں پارٹی سے نکال دیا۔ Four cops injured in stone pelting in MP
یو این آئی