مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں بھارتی جنتا پارٹی کے کارکن نے کمل ناتھ حکومت کے خلاف گھنٹے گھڑیال بجا کر احتجاج کیا جس میں ہزاروں بی جے پی کے کارکنان نے گھنٹے گھڑیال اور جہانجر مجیرا, شنکھ لے کر شریک ہوئے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں نے پولس بریکٹ توڑے بلکہ کلیکٹر کے دروازے پر بھی چڑھ کر نعرے بازی کی۔
جب پولیس نے روکنا چاہا تو پولیس کے ساتھ دھکا مکی کی گئی۔
مگر پولیس نے کارکن کو کلٹر میں نہیں گھسنے دیا بی جے پی کےکارکنوں نے ہرصدی مندر سے کلیکٹر تک ریلی کی شکل میں گھنٹے گھڑیاں اور سیٹی بجاتے ہوئے کلکٹر آفس پہنچ کر احتجاج کیا۔
جہاں ریلی کو سابق لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن اور رکن پارلیمنٹ نندکمار چوہان نے خطاب کیا سمترا مہاجن نے کہا کہ ہم نے 15 سال صوبے میں حکومت کی ہے، اور اس کو اچھا نظام دیا ہے۔
اگر کوئی اب گڑ بڑی کرتا ہے تو ہم نے عہد بھی لے رکھا ہے کہ ہم چوکیدار ہیں اور یہ قطعی برداشت نہیں کریں گے کہ کوئی اس کے ساتھ ناانصافی کرے۔
وہیں پارلیمانی نند کمار چوہان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمل ناتھ سرکار صوبے کو لوٹ رہی ہے۔
جب بھی مالوہ سے آواز اٹھتی ہے صوبے میں تبدیلی آتی ہے اور ہم اس بیمان سرکار کو بدل کے رہیں گے۔
بی جے پی کے کارکنوں نے پولیس بریکٹ توڑ کر کلیکٹر گیٹ پر چلنے کی کوشش کی جس کو پولیس نے ناکام کردیا سابق بھارتی جنتا پارٹی صوبے کے صدر اور رکن پارلیمنٹ نندکمار چوہان نے کمل ناتھ پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کے معاملے کو ہم نہیں بتا رہے ہین بلکہ کانگریس کے وزیر اور رکن اسمبلی خود بتا رہے ہیں۔
بی جے پی کارکنوں نے کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل صوبے میں اتنی بدعنوانی نہیں تھی جو اب ہے۔ اس حکومت سے عام آدمی پریشان ہیں، جمہوریت میں عوام نے آپ کو چنا ہے۔
اس کی آپ کو عزت کرنی چاہیے لیکن یہ سرکار پوری طرح سے ناکامیاب ہے آنے والے وقت میں یہ سرکار خود بہ خود دھارا شاہی ہو جائے گی۔
جس طرح سے یہ کام کر رہے ہیں اس کو گرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔