ETV Bharat / state

MBA Student Murder بی جے پی رہنما نے ایم بی اے کی طالبہ کو گولی ماری، دوران علاج موت

author img

By

Published : Jun 26, 2023, 12:58 PM IST

ضلع جبل پور کے بی جے پی رہنما پریانش وشوکرما نے ایم بی اے کے طالبہ ویدیکا ٹھاکر کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم بی جے پی رہنما کو گرفتار کر لیا۔

طالبہ کا گولی مار کر قتل
طالبہ کا گولی مار کر قتل

جبل پور: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع جبل پور سے تعلق رکھنے والے بلڈر اور بی جے پی رہنما پریانش وشوکرما نے ایم بی اے کے طالبہ ویدیکا ٹھاکر کو گولی مار دی، جس کے سبب وہ شدید طور پر زخمی ہوگئی، جس کے بعد زخمی طالبہ کو اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں دوران علاج اس کی موت ہوگئی۔ قابل ذکر ہے کہ طالبہ کو گذشتہ 30 گھنٹوں سے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ آئندہ 24 گھنٹوں تک کچھ نہیں کہا جا سکتا، کیونکہ گولی لگنے کے بعد گولی ریڑھ کی ہڈی کے قریب اندر پھنس گئی۔ اسے نکالنے کے لیے آپریشن بھی کیا گیا لیکن آپریشن کامیاب نہ ہو سکا۔ گولی کے اندر سے بارود نکلنے کی وجہ سے انفیکشن پورے جسم میں پھیل گیا۔

دراصل 16 جون کو تقریباً 1 بجے بی جے پی رہنما پریانش وشوکرما نے اپنی دوست دیویکا ٹھاکر کو دھنونتری نگر میں واقع اپنے دفتر میں ملاقات کے لئے بلایا تھا۔ اس دوران بی جے پی رہنما نے دیویکا ٹھاکر کو گولی مار دی۔ گولی لگتے ہی پریانش نے دیویکا کی خالہ کو فون کیا اور کہا کہ دیویکا کی طبیعت خراب ہوگئی ہے اور آپ جلد از جلد دفتر آ جاو۔ اطلاع پر پہنچی خالہ نے دیکھا کہ دیویکا بے ہوش پڑی ہے، تب پریانش نے اسے اپنی کار میں بٹھایا اور ڈاکٹر امیت کھرے کے اسمارٹ سٹی اسپتال لے گئے۔ لیکن پولیس کو اطلاع دیے بغیر دیویکا کا بی جے پی رہنما نے اسپتال میں 6 گھنٹے تک علاج کرایا اور کسی کو اس کی خبر نہیں ہونے دی۔

مزید پڑھیں: فتح پور: نابالغ طالبہ کا قتل، ریپ کا شبہ
واقعہ کے 8 گھنٹے بعد اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور دفتر کو سیل کردیا تاہم بی جے پی رہنما کے حامیوں نے پولیس کے پہچنے سے قبل ہی دفتر کے تالے توڑے اور تمام شواہد کو مٹا دیا، جس کی وجہ سے پولیس کو مذکورہ واقعہ سے متعلق کوئی ٹھوس ثبوت نہیں مل سکا اور کہیں نہ کہیں پولیس کی کارروائی پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں کیونکہ پولیس نے واقعے کے 24 گھنٹے تک ایف آئی آر درج نہیں کی تھی اور جب لواحقین ایف آئی آر درج کرانے تھانے پہنچے تو پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا، جس کے بعد لواحقین نے تھانے میں ہی احتجاج کیا۔بعد ازاں سینئر پولیس افسران سنجیوانی نگر تھانے پہنچے اور بی جے پی رہنما پریانش وشوکرما کے خلاف دفعہ 308 غیر ارادی اور 25، 26 آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا۔ پولیس نے دفعہ 308 اور دفعہ 307 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ملزم بی جے پی رہنما ملزم پریانش وشوکرما کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ بی جے پی رہنما نے طالبہ کو گولی کیوں ماری۔ پولیس اس سلسلے میں ملزم سے تفتیش کر رہی ہے۔

جبل پور: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع جبل پور سے تعلق رکھنے والے بلڈر اور بی جے پی رہنما پریانش وشوکرما نے ایم بی اے کے طالبہ ویدیکا ٹھاکر کو گولی مار دی، جس کے سبب وہ شدید طور پر زخمی ہوگئی، جس کے بعد زخمی طالبہ کو اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں دوران علاج اس کی موت ہوگئی۔ قابل ذکر ہے کہ طالبہ کو گذشتہ 30 گھنٹوں سے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ آئندہ 24 گھنٹوں تک کچھ نہیں کہا جا سکتا، کیونکہ گولی لگنے کے بعد گولی ریڑھ کی ہڈی کے قریب اندر پھنس گئی۔ اسے نکالنے کے لیے آپریشن بھی کیا گیا لیکن آپریشن کامیاب نہ ہو سکا۔ گولی کے اندر سے بارود نکلنے کی وجہ سے انفیکشن پورے جسم میں پھیل گیا۔

دراصل 16 جون کو تقریباً 1 بجے بی جے پی رہنما پریانش وشوکرما نے اپنی دوست دیویکا ٹھاکر کو دھنونتری نگر میں واقع اپنے دفتر میں ملاقات کے لئے بلایا تھا۔ اس دوران بی جے پی رہنما نے دیویکا ٹھاکر کو گولی مار دی۔ گولی لگتے ہی پریانش نے دیویکا کی خالہ کو فون کیا اور کہا کہ دیویکا کی طبیعت خراب ہوگئی ہے اور آپ جلد از جلد دفتر آ جاو۔ اطلاع پر پہنچی خالہ نے دیکھا کہ دیویکا بے ہوش پڑی ہے، تب پریانش نے اسے اپنی کار میں بٹھایا اور ڈاکٹر امیت کھرے کے اسمارٹ سٹی اسپتال لے گئے۔ لیکن پولیس کو اطلاع دیے بغیر دیویکا کا بی جے پی رہنما نے اسپتال میں 6 گھنٹے تک علاج کرایا اور کسی کو اس کی خبر نہیں ہونے دی۔

مزید پڑھیں: فتح پور: نابالغ طالبہ کا قتل، ریپ کا شبہ
واقعہ کے 8 گھنٹے بعد اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور دفتر کو سیل کردیا تاہم بی جے پی رہنما کے حامیوں نے پولیس کے پہچنے سے قبل ہی دفتر کے تالے توڑے اور تمام شواہد کو مٹا دیا، جس کی وجہ سے پولیس کو مذکورہ واقعہ سے متعلق کوئی ٹھوس ثبوت نہیں مل سکا اور کہیں نہ کہیں پولیس کی کارروائی پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں کیونکہ پولیس نے واقعے کے 24 گھنٹے تک ایف آئی آر درج نہیں کی تھی اور جب لواحقین ایف آئی آر درج کرانے تھانے پہنچے تو پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا، جس کے بعد لواحقین نے تھانے میں ہی احتجاج کیا۔بعد ازاں سینئر پولیس افسران سنجیوانی نگر تھانے پہنچے اور بی جے پی رہنما پریانش وشوکرما کے خلاف دفعہ 308 غیر ارادی اور 25، 26 آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا۔ پولیس نے دفعہ 308 اور دفعہ 307 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ملزم بی جے پی رہنما ملزم پریانش وشوکرما کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ بی جے پی رہنما نے طالبہ کو گولی کیوں ماری۔ پولیس اس سلسلے میں ملزم سے تفتیش کر رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.