ETV Bharat / state

Bhopal History Forum بھوپال کی تنظیم ہسٹری فورم کا بڑا اعلان

ہسٹری فورم نے ایک بڑا اعلان کیا کہ ’بھوپال 1949 میں آزاد ہوا تھا، جو اس کا ثبوت دے گا اسے 25 ہزار کا انعام اور اس کی جانب سے پیش کئے گئے دستاویز کو ہسٹری فورم کی کتاب میں شامل کیا جائے گا۔ Big Announcement From Bhopal organization History Forum

بھوپال کی تنظیم ہسٹری فورم کا بڑا اعلان
بھوپال کی تنظیم ہسٹری فورم کا بڑا اعلان
author img

By

Published : Aug 16, 2023, 6:14 PM IST

بھوپال کی تنظیم ہسٹری فورم کا بڑا اعلان

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی تنظیم ہسٹری فورم کی جانب سے اس شخص کو 25 ہزار روپئے کا انعام دےا جائے گا جو اس بات کا ثبوت پیش کرے کہ بھوپال 1949 میں انڈین یونین میں شامل ہوا تھا یا بھوپال 1949 میں آزاد ہوا تھا۔ تنظیم بھوپال ہسٹری فورم کے رکن ایڈوکیٹ شاہنواز خان نے بتایاکہ جو کوئی یہ ثابت کرے کہ بھوپال 15 اگست 1947 کے بجائے جون 1949 میں آزاد ہوا تھا تو اسے فورم کی طرف سے 25 ہزار روپے کا انعام دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ حال ہی میں بھوپال گورو دیوس تقریب میں وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان اور دیگر کے ذریعے یہ بات کہی گئی تھی کہ بھوپال 15 جون 1949 کو آزاد ہوا تھا نہ کہ 15 اگست 1947 کو۔


بھوپال ہسٹری فورم کے رکن ایڈوکیٹ شاہنواز خان نے کہا کہ ہندوستان کی تمام 582 شاہی ریاستوں کے ساتھ ساتھ نواب بھوپال نے بھی 15 اگست 1947 سے پہلے الحاق کے معاہدے پر دستخط کیے تھے تاکہ بھوپال انڈین یونین میں شامل ہو سکے لیکن انہوں نے ایک شرط رکھی تھی کہ 10 دن تک ان کے دستخط کا اعلان نہ کیا جائے، جسے ان ریاستوں کے انڈین یونین میں انضمام کے لیے چیف مذاکرات کار منسٹری پی مینن نے اپنی کتاب The Story of the Integration of Indian State کے صفحہ نمبر 114 پر ذکر کیا گیا ہے۔ اسی طرح مدھیہ پردیش حکومت کی طرف سے 1999 میں شائع ہونے والے گزیٹیر آف بھوپال۔سیہور کے صفحہ نمبر 82 پر یہ ذکر کیا گیا ہے کہ بھوپال کے نواب نے انظمام کے دستاویز پر دستخط کر کے یہ درخواست کی تھی کہ ان کے دستخط کیے جانے کے 10 دن تک اعلان نہ کیا جائے۔


1947 میں، ہندوستان کے آئین کی عدم موجودگی کی وجہ سے، ملک کی تمام ریاستوں کے اہم راجہ، نوابوں کو ان کی ریاستوں کا سربراہ قرار دیکر اسٹینڑ اسٹل معاہدے پر دستخط کروائے گئے تھے۔ درحقیقت 15 اگست 1947 سے پہلے تقریباً تمام ریاستوں کے سربراہوں سے اصولی طور پر اس دستاویز پر دستخط کروائے گئے تھے کہ وہ انڈین یونین میں شامل ہونے کو تیار ہیں، جسے Sion instrument acces کہا گیا تھا۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہاکہ گوگل پر دستیاب معلومات کے مطابق اندور جنوری 1950 میں آزاد ہوا تھا۔ 1947 اور 1949 کے درمیان ریاست بھوپال کی طرف سے بہت سے گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کیے گئے، جو یہ ثابت کرتے ہیں کہ بھوپال انڈین یونین میں ہی شامل تھا۔ 10 اگست 1948 کو گزٹ جاری کر اعلان کیا گیا کہ یوم آزادی کے موقع پر بھوپال میں عام تعطیل رہے گی۔ 27 ستمبر 1948 کو گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دو اکتوبر 1948 کو گاندھی جینتی کی تعطیل اعلان کیا گیا۔ 28 اکتوبر 1948 کو ایک دیگر گزٹ جاری کرتے ہوئے گاندھی میموریل فنڈ میں چندہ دینے والوں کو انکم ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ دو مئی 1948 کو عبوری حکومت کے وزراء کی تقرری کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Controversial statement مدھیہ پردیش: آلوک شرما کا متنازع بیان


واضح رہے گی فورم کی لیزر میں کہا گیا ہے کہ 30 اپریل 1949 کو گورنر جنرل اف انڈیا اور بھوپال کے نواب نے مرجر ایگریمنٹ پر دستخط کیے تھے، اس میں واضح طور پر ذکر ہے کہ ریاست بھوپال کا ایڈمنسٹریشن حکومت ہند کے ذریعے لیا جائے گا۔ یہ اقتدار کی منتقلی کا معاہدہ تھا۔ اس معاہدے میں یہ ذکر نہیں کیا گیا کہ بھوپال ریاست کو انڈین یونین میں شامل کیا جاتا ہے۔ بھوپال ولینی کرن اندولن یا انضمام کی تحریک میں اپنے اخبار نئی راہ کے توسط سے آندولن کی حمایت کرنے والے بھائی رتن کمار نے ایک مضمون میں ولینی کرن یا انضمام تحریک کے جو مطالبات پیش کیے تھے ان میں بھوپال کو آزاد کرنے کی کوئی مانگ شامل نہیں تھی بلکہ اس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ بھوپال کو پڑوس کی ریاست مدھیہ بھارت میں ولین یا ضم کر دیا جائے مذکورہ کے ضمن میں تمام دستاویزات بھوپال ہسٹری فورم کے پاس دستیاب ہیں۔ ان کے علاوہ اگر کسی کے پاس بھوپال کے 1949 میں آزاد ہونے کا ثبوت ہے تو بھوپال ہسٹری فورم اس شخص کو 25 ہزار کا نغد انعام دیں گی اور اس ثبوت کو بھوپال کی تاریخ پر لکھے جانے والی کتاب میں شامل کیا جائے گا۔

بھوپال کی تنظیم ہسٹری فورم کا بڑا اعلان

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی تنظیم ہسٹری فورم کی جانب سے اس شخص کو 25 ہزار روپئے کا انعام دےا جائے گا جو اس بات کا ثبوت پیش کرے کہ بھوپال 1949 میں انڈین یونین میں شامل ہوا تھا یا بھوپال 1949 میں آزاد ہوا تھا۔ تنظیم بھوپال ہسٹری فورم کے رکن ایڈوکیٹ شاہنواز خان نے بتایاکہ جو کوئی یہ ثابت کرے کہ بھوپال 15 اگست 1947 کے بجائے جون 1949 میں آزاد ہوا تھا تو اسے فورم کی طرف سے 25 ہزار روپے کا انعام دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ حال ہی میں بھوپال گورو دیوس تقریب میں وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان اور دیگر کے ذریعے یہ بات کہی گئی تھی کہ بھوپال 15 جون 1949 کو آزاد ہوا تھا نہ کہ 15 اگست 1947 کو۔


بھوپال ہسٹری فورم کے رکن ایڈوکیٹ شاہنواز خان نے کہا کہ ہندوستان کی تمام 582 شاہی ریاستوں کے ساتھ ساتھ نواب بھوپال نے بھی 15 اگست 1947 سے پہلے الحاق کے معاہدے پر دستخط کیے تھے تاکہ بھوپال انڈین یونین میں شامل ہو سکے لیکن انہوں نے ایک شرط رکھی تھی کہ 10 دن تک ان کے دستخط کا اعلان نہ کیا جائے، جسے ان ریاستوں کے انڈین یونین میں انضمام کے لیے چیف مذاکرات کار منسٹری پی مینن نے اپنی کتاب The Story of the Integration of Indian State کے صفحہ نمبر 114 پر ذکر کیا گیا ہے۔ اسی طرح مدھیہ پردیش حکومت کی طرف سے 1999 میں شائع ہونے والے گزیٹیر آف بھوپال۔سیہور کے صفحہ نمبر 82 پر یہ ذکر کیا گیا ہے کہ بھوپال کے نواب نے انظمام کے دستاویز پر دستخط کر کے یہ درخواست کی تھی کہ ان کے دستخط کیے جانے کے 10 دن تک اعلان نہ کیا جائے۔


1947 میں، ہندوستان کے آئین کی عدم موجودگی کی وجہ سے، ملک کی تمام ریاستوں کے اہم راجہ، نوابوں کو ان کی ریاستوں کا سربراہ قرار دیکر اسٹینڑ اسٹل معاہدے پر دستخط کروائے گئے تھے۔ درحقیقت 15 اگست 1947 سے پہلے تقریباً تمام ریاستوں کے سربراہوں سے اصولی طور پر اس دستاویز پر دستخط کروائے گئے تھے کہ وہ انڈین یونین میں شامل ہونے کو تیار ہیں، جسے Sion instrument acces کہا گیا تھا۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہاکہ گوگل پر دستیاب معلومات کے مطابق اندور جنوری 1950 میں آزاد ہوا تھا۔ 1947 اور 1949 کے درمیان ریاست بھوپال کی طرف سے بہت سے گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کیے گئے، جو یہ ثابت کرتے ہیں کہ بھوپال انڈین یونین میں ہی شامل تھا۔ 10 اگست 1948 کو گزٹ جاری کر اعلان کیا گیا کہ یوم آزادی کے موقع پر بھوپال میں عام تعطیل رہے گی۔ 27 ستمبر 1948 کو گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دو اکتوبر 1948 کو گاندھی جینتی کی تعطیل اعلان کیا گیا۔ 28 اکتوبر 1948 کو ایک دیگر گزٹ جاری کرتے ہوئے گاندھی میموریل فنڈ میں چندہ دینے والوں کو انکم ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ دو مئی 1948 کو عبوری حکومت کے وزراء کی تقرری کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Controversial statement مدھیہ پردیش: آلوک شرما کا متنازع بیان


واضح رہے گی فورم کی لیزر میں کہا گیا ہے کہ 30 اپریل 1949 کو گورنر جنرل اف انڈیا اور بھوپال کے نواب نے مرجر ایگریمنٹ پر دستخط کیے تھے، اس میں واضح طور پر ذکر ہے کہ ریاست بھوپال کا ایڈمنسٹریشن حکومت ہند کے ذریعے لیا جائے گا۔ یہ اقتدار کی منتقلی کا معاہدہ تھا۔ اس معاہدے میں یہ ذکر نہیں کیا گیا کہ بھوپال ریاست کو انڈین یونین میں شامل کیا جاتا ہے۔ بھوپال ولینی کرن اندولن یا انضمام کی تحریک میں اپنے اخبار نئی راہ کے توسط سے آندولن کی حمایت کرنے والے بھائی رتن کمار نے ایک مضمون میں ولینی کرن یا انضمام تحریک کے جو مطالبات پیش کیے تھے ان میں بھوپال کو آزاد کرنے کی کوئی مانگ شامل نہیں تھی بلکہ اس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ بھوپال کو پڑوس کی ریاست مدھیہ بھارت میں ولین یا ضم کر دیا جائے مذکورہ کے ضمن میں تمام دستاویزات بھوپال ہسٹری فورم کے پاس دستیاب ہیں۔ ان کے علاوہ اگر کسی کے پاس بھوپال کے 1949 میں آزاد ہونے کا ثبوت ہے تو بھوپال ہسٹری فورم اس شخص کو 25 ہزار کا نغد انعام دیں گی اور اس ثبوت کو بھوپال کی تاریخ پر لکھے جانے والی کتاب میں شامل کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.