بھوپال: جشن آزادی کے موقع پر حکومت کے ذریعہ بلقیس بانو معاملے کے قصورواروں کی رہائی اور پھر کچھ تنظیموں کے ذریعہ کی گئی ان کی گلپوشی اور میٹھائی کھلائے جانے پر مدھیہ پردیش کی سماجی تنظیموں نے اپنی سخت برہمی کا اظہار کیا۔ Social Organization Organise Rally In Favour of Bilqis Bano In Bhopla
سماجی تنظیموں کا کہنا ہے کہ عورت کی جنسی زیادتی کے معاملے میں جن کا جرم عدالت کے ذریعہ ثابت ہوا ہے، ان کی حکومت کے ذریعہ رہائی نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ قانون کی خلاف ورزی کے ساتھ ہندوستانی تہذیب کی بھی خلاف ورزی ہے۔بھوپال گاندھی بھوپال میں منعقدہ سماجی تنظیموں کے دھرنے میں حکومت سے بلقیس بانو معاملہ کے گنہگاروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
بھوپال گاندھی بھون میں بلقیس بانو کے معاملہ کو لیکر سماجی تنظیم راشٹریہ سیکولر منچ، جن وادی لیکھک سنگھ، ایم پی جمعیت علما اور بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے زیر اہتمام منعقدہ دھرنے میں بڑی تعداد میں سماجی تنظیموں کے ساتھ دانشوروں نے شرکت کی۔
دانشوروں کہا کہ 15اگست کو جن 11 مجرموں کو جو قتل و جنسی زیادتی کے گنہگار ہیں، انہیں نہ صرف رہا کیا گیا ہے بلکہ اس سے بڑا جرم یہ کیا گیا ہے کہ ان کی گلپوشی کی گئی اور انہیں میٹھائیاں کھلائی گئی ہیں اور کچھ ممبران اسمبلی نے ان کی تعریف کے قصیدے پڑھے ہیں ۔ تو یہ آئین کی توہین ہے، ہندستانی تہذیب کی توہین ہے اور خواتین کی توہین ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی تقریر میں وزیر اعظم خواتین کی عصمت اور آبرو کی یقین دہانی کروا رہے ہیں اور دوسری جانب خواتین کے ساتھ جو مظالم ہوئے ہیں، ان کے گنہگار کو رہا کیا جارہا ہے۔یہ ایسا معاملہ ہے جس نے پورے ملک کے حساس لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ یہ معاملہ صرف بلقیس بانو یا کسی سیاسی جماعت یا مذہب کا نہیں ہے، بلکہ یہ پورے آئین اور ہندوستانی کلچر کے اوپر بھی حملہ ہے۔ تو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور مستقبل میں ایسا نہ ہو، اس پر غور و فکر کرنے کے لئے کھلے ذہن کے لوگوں کو بلایا ہے ۔
ممتاز سماجی کارکن سروج بادل کہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں قانون کا راج کی روایت رہی ہے ۔ جرم کرنے والے کو مجرم مانا جائے گا چاہے وہ راون جیسا گیانی ہی کیوں نہ ہو، لیکن حالیہ دنوں جو کچھ حکومت کے ذریعہ کیا گیا ہے وہ نہ صرف تشویشناک ہے بلکہ یہ بھی فکر کا پہلو ہے کہ خواتین کی جنسی زیادتی کے معاملے میں جس میں عدالت نے سزا سنائی ہے، انہیں با عزت بری کیا جانا اور ان کا اعزاز و استقبال کیا جانا ایک نئے خطرے کی علامت ہے اور اس سے وقت رہتے بچنا اور ملک کو بچانا بہت ضروری ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:MP Waqf Board Budget Deduction مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے بجٹ میں تخفیف
جمیعت علماء مدھیہ پردیش کے صدر حاجی محمد ہارون نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جس عورت کی اجتماعی عصمت دری کی گئی جس کے گنہگاروں کو عدالت نے سزا دی ، انہیں نہ صرف سرکار کے ذریعہ معاف کیا جانا بلکہ رہائی کے بعد اس کا جشن منانا انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے ۔ حکومت کے ذریعہ نہ صرف قانون کو بالائے طاق رکھ کر من مانی کی جارہی ہے، بلکہ قانون کو روندنے کا کام کیا جا رہا ہے ۔ بلقیس بانو کے دکھ میں ہم سب شامل ہیں۔ پورے ملک میں وہ لوگ جو انسانیت کے علمدار ہیں وہ بلقیس بانو کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ حکومت کا قدم سبھی ہندوستانیوں پر ایک سوالیہ نشان ہے اور ہم سب لوگ یہاں اس لئے جمع ہوئے ہیں تاکہ اس کے خلاف ملک گیر سطح پر تحریک چلائی جا سکے اور بلقیس بانو کو انصاف ملے اور گنہگاروں کو سزا ۔بلقیس بانو معاملے میں رہا ہوئے ملزمین کے خلاف بھوپال کے گاندھی بھون میں سیکولر سماجی تنظیموں نے حکومت کے خلاف آواز بلند کی ۔