ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے پتلی گھر علاقے میں رہنے والی یوبنا محض دس سال کی عمر میں حافظہ بن گئی ہیں۔ یوبنا نے ڈھائی سال کے وقفہ میں ناظرہ مکمل کیے بغیر قرآن حفظ کرلیا ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ 10 سالہ یوبنا صرف دینی ہی نہیں بلکہ اس کے ہمراہ اپنی دنیاوی تعلیم پر بھی بھرپور توجہ دیتی ہیں۔ یوبنا بتاتی ہیں کہ وہ فجر سے لے کر رات 10 بجے تک قرآن حفظ کرنے کے لیے محنت کرتی تھیں، اسی محنت کا صلہ ہے کہ وہ کم عمری میں حافظہ بننے کی کامیابی حاصل کی ہے۔ لیکن اب یوبنا کی خواہش ہے کہ وہ اپنی دنیاوی تعلیم مکمل کرکے ایک اچھی ڈاکٹر بننا چاہتی ہے جس سے وہ سماج کی خدمت میں اپنا ہاتھ بنٹا سکیں۔
مزید پڑھیں:مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کا آن لائن 'گمک' پروگرام
یوبنا کی اس کامیابی پر ان کے والد کا کہنا ہے کہ میں نے بچپن سے ہی یوبنا کو قرآن کی تعلیم دینے کی کوشش کی اور اسکول کے ساتھ میں نے ان کی دینی تعلیم کو بھی جاری رکھا ۔جب دھیرے دھیرے میں نے یوبنا کو گھر میں ہی حفظ کروانا شروع کیا اور تقریبا دو سے تین ماہ تک میں نے انہیں گھر میں ہی اس کی تعلیم دی بعد میں یوبنا کو گھر کے قریب میں رہ رہیں حافظہ کے پاس بھیجا اور ان کی مدد سے یوبنا نے تقریبا ڈھائی سال میں اپنا حفظ مکمل کرلیا۔
جس طرح کی محنت اور لگن یوبنا کر رہی ہے وہ سبھی کے لیے ایک مثال ہے، اگر اس طرح کی محنت مسلم طبقے کے بچے کریں گے تو وہ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم سے بھی مالا مال ہوسکتے ہیں۔