بھوپال گیس سانحہ معاملے میں مانیٹرنگ کمیٹی اور ہائی کورٹ کی سفارشات Recommendations of The Monitoring Committee and MP HC پر مرکزی حکومت نے تعمیلی رپورٹ پیش کی۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رویت وجے کمار اور جسٹس وجے شکلا کی ڈبل بینچ نے رپورٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد ناراضگی کا اظہار کیا اور مرکزی حکومت کی سرزنش کی-
دراصل مرکزی حکومت کی گزارش پر ڈبل بینچ نے آخری موقع دیا- ساتھ ہی تسلی بخش رپورٹ پیش نہیں کرنے پر کبینیٹ سکریٹری کو طلب کرنے کی وارننگ دی- عرضی پر آئندہ سنوائی دس جنوری کو The Next Hearing is On January 10 طے کی گئی ہے۔
غور طلب ہے کی 2012 میں بھوپال گیس پیڑت مہیلا ادھیوگ سنگھٹن کے ساتھ دیگر جانب سے دائر کی گئی۔ عرضی کی سنوائی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے بھوپال گیس متاثرین کے علاج اور باز آباد کاری کے سلسلے میں 20 رہنما ہدایات جاری کی تھیں- ان نکات پر عمل درآمد یقینی کر کے مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل کرنے کی ہدایت بھی دی گئی تھی- مانیٹرنگ کمیٹی ہر تین ماہ میں اپنی رپورٹ ہائی کورٹ کے روبرو پیش کرنے اور رپورٹ کی بنیاد پر ہائی کورٹ کے ذریعہ ریاستی حکومت کو ضروری ہدایات جاری کرنے کی ہدایت بھی دی تھی جس کے بعد مذکورہ عرضی پر ہائی کورٹ کے ذریعہ سنوائی کی جارہی ہے-
قبل ازیں مانیٹرنگ کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ گیس متاثر کینسر مریضوں کو اسپتال میں علاج نہیں مل پارہا ہے- پچھلی سماعت کے دوران پیش کی گئی تعمیلی رپورٹ پر بھی ڈبل بینچ نے ناراضی ظاہر کی تھی- کینسر کے علاوہ دیگر بیماریوں کا مناسب علاج نہ ملنے پر ڈبل بینچ نے تو تلخ تبصرہ کیا-
عدالت نے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم مجبورا یہ حکم صادر کریں کہ متاثرین اپنی مرضی سے کسی بھی اسپتال میں علاج کروائیں اور ان کا خرچ حکومت اٹھائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:Bhopal Gas Tragedy: بھوپال گیس سانحہ کے متاثرین کو خراج