یکم اگست کو سہ روزہ عید الاضحیٰ کا تہوار شروع ہو رہا ہے اور اس دوران بڑی تعداد میں لوگ جانوروں کی قربانی کرتے ہیں۔ جانوروں کی خرید و فروخت اور ان کی قربانی کو درپیش مشکلات کو لے کر شہر کے مسلم حلقوں میں بے چینی اور پس و پیش کی صورتحال ہے۔
آج صبح سے ہی اس سلسلے میں مسلم ملی حلقوں میں ہلچل رہی اور صبح سے ہی بڑی تعداد میں لوگ مساجد کمیٹی پہنچ گئے اور شہر قاضی مولانا سید مشتاق علی ندوی سے حکومت اور انتظامیہ سے دو ٹوک بات کرنے پر زور دیا۔
وہیں بھوپال میں مقامی اخبار میں شہر قاضی کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کرنے کے بعد لوگوں میں بےچینی دیکھی گئی جس کے بعد شہر قاضی نے اپنی بات کو لوگوں کے سامنے نے واضح کیا اور اخبار کی بات کو غلط بتایا-
شہر قاضی مولانا سید مشتاق علی ندوی کی قیادت میں علماء کرام کے ایک وفد نے حکومت اور ضلع انتظامیہ سے ملاقات کی جس کے بعد حکومت نے ایڈوائزری جاری کی ہے کہ آنے والے تمام تہوار لاک ڈاؤن کی مکمل تعمیل کرتے ہوئے منائے جائیں گے۔ کوئی بھی پروگرام عوامی سطح پر نہیں ہوگا۔ لاک ڈاؤن کی ایڈوائزر کے مطابق قربانی کی جائے گی۔ کھلے طور پر کہیں قربانی نہیں ہوگی اور پرائیویٹ پراپرٹیز میں قربانی ہوگی تاہم اس میں بھی پانچ سے زیادہ لوگ شامل نہیں ہوں گے۔