کورونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں جاری لاک ڈاؤن کے سبب سبھی آفس، اسکول اور دیگر دفاتر بند ہیں اور لوگ گھروں میں ہی رہ کر کام کر رہے ہیں جس کے مدنظر گھریلو تشدد کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔
گھریلو تشدد میں کہیں میاں بیوی میں جھگڑے ہو رہے ہیں تو کبھی بچوں کے موبائل زیادہ استعمال کرنے پر ہنگامہ ہو رہا ہے جبکہ بہت سے گھروں میں لاک ڈاؤن کے تحت لوگ بیروزگار بیٹھے ہیں جس کے سبب معاشی حالات خراب ہوگئے ہیں -
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کونسلر ایڈوکیٹ سریتا راجانی نے کہا اس لاک ڈاؤن میں عام دنوں کے مقابلے الگ طرح کے معاملات پیش آرہے ہیں اور ان سب معاملات کو لاک ڈاؤن کے چلتے ہم فون پر ہی کونسلنگ کر ان نپٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔