مدھیہ پردیش کے اندور میں اگست مہینے میں پیش آنے والے ہجومی تشدد معاملے میں متاثرہ شخص تسلیم چوڑی والا کی ضمانت عرضی خارج ہوگئی ہے۔ تسلیم چوڑی والا پاکسو ایکٹ کے تحت جیل میں بند ہے۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کے اندور میں اگست مہینے میں اترپردیش کے رہنے والے تسلیم چوڑی والے کے ساتھ بال گنگا تھانہ علاقے کی گوینگ کالونی میں ہجومی تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا جس کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد علاقے میں بے چینی بڑھ گئی تھی۔ اس واقعہ پر اقلیتی طبقہ کے رہنما اور سماجی کارکنان نے تھانے پہنچ کر پولیس سے کارروائی کی مانگ کی تھی۔
مگر پولیس نے ہجومی تشدد کا شکار تسلیم چوڑی والا کے خلاف بھی جعلی دستاویز رکھنے اور لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں پاکسو ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے جیل بھیج دیا تھا جس کو جیل میں رہتے ہوئے ایک مہینے سے زیادہ کا وقت گزرچکا ہے۔
تسلیم چوڑی والا کی جانب سے ضمانت کے لیے عرضی داخل کی گئی تھی جس کو ضلع عدالت نے مسترد کر دیا اور اگلی سماعت سات اکتوبر کو ہائی کورٹ میں ہوگی۔
مزید پڑھیں:اندور ہجومی تشدد: چوڑی فروخت کرنے والے کی ضمانت عرضی خارج
واضح رہے کہ تسلیم چوڑی والا اترپردیش کے رہنے والے ہیں اور وہ اندور میں فیری لگا کر چوڑیاں فروخت کرتے تھے۔ پھیری کے دوران جب وہ اندور کی گوند کالونی سے گزر رہے تھے تو کچھ شر پسندوں نے انہیں ہجومی تشدد کا شکار بنایا جس کا ویڈیو بھی بنا کر وائرل کردیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں بے چینی کا ماحول بڑھ گیا تھا۔