ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بابری مسجد انہدام معاملے میں آئے فیصلے پر سابق گورنر عزیز قریشی نے کہا کہ
'تم ہی قاتل، تم ہی مخبر، تم ہی منصف ٹھہرے
اقربا میرے کریں خون کا دعوی کس پر'۔
بابری مسجد انہدام معاملے پر آئے فیصلے سے مسلم طبقے میں ناراضگی دیکھی جارہی ہے۔ بابری مسجد فیصلے پر سابق گورنر عزیز قریشی نے وزیر اعظم نریندر مودی، اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے سی بی آئی نے کورٹ میں ثبوت پیش کیے ہیں وہ ایک تاریخ ہے اور اس تاریخ کو کبھی بھلایا نہیں جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب قانون سے لوگوں کا یقین اٹھ گیا ہے۔ اب نہ تو پولیس پر نہ سی بی آئی پر یقین رہا ہے۔ اب دھیرے دھیرے ہائی کورٹ سے لوگوں کا یقین اٹھ رہا ہے۔
عزیز قریشی نے کہا کہ اس فیصلے میں سپریم کورٹ کی کوئی غلطی نہیں ہے کیونکہ سی بی آئی اور اترپردیش پولیس نے کورٹ میں صحیح طریقے سے ثبوت ہی نہیں پیش کیے ہیں۔
وہیں، مدھیہ پردیش میں تنظیم مسلم وکاس پریشد کے صدر محمد ماہر نے کہا کہ یہ جو فیصلہ آیا ہے ہمیں اس طرح کے فیصلے کی پہلے ہی امید تھی۔ جو کہ اگر آج کسی کو بھی سزا دیں تو پہلے دیا گیا فیصلہ غلط ثابت ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ تھوپا جاتا ہے لیکن انصاف کیا جاتا ہے۔ محمد ماہر نے کہا کہ آج جس طرح کا فیصلہ آیا ہے اس سے سپریم کورٹ کا وقار دفن ہوگیا ہے۔