اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں میزورم، اتراکھنڈ اور اترپردیش کے سابق گورنر رہے عزیز قریشی سمیت متعدد افراد کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔
پولیس نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں کیے جارہے احتجاج میں شامل ہونے کے تعلق سے ان پر کیس درج کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں عزیز قریشی نے بتایا کہ 'لکھنؤ کی پولیس نے ان کے خلاف جو کیس درج کیا ہے وہ یوگی حکومت کی دماغی سوچ اور ان کے دیوالیہ پن کی دلیل ہے'۔
قریشی نے مزید بتایا کہ لکھنؤ میں خواتین کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کیا جارہا تھا اور اس احتجاج کی حمایت میں وہ لکھنؤ گئے تھے اور اسی دوران وہ خواتین کے کہنے پر کینڈل مارچ میں شامل ہوئے جس کے بعد ان پر ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف عوام کی جانب سے دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود کینڈل مارچ نکالا گیا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ کینڈل مارچ کے دوران پولیس موقع پر پہنچی اور انھیں مارچ میں شامل ہونے سے روکا گیا لیکن اس کے باوجود وہ نہیں رکے کیونکہ عوام کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا اس لیے حق کی اس لڑائی میں عوام انھیں جہاں بھی بلائے گی وہ وہاں جائیں گے۔