مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں 123 قبرستان ہوا کرتے تھے مگر اب چند ہی قبرستان بچے ہیں جن میں دفنانے کا کام جاری ہے۔
انہیں میں بھوپال کا بڑا باغ قبرستان ہے، جہاں ایک وقت میں کوئی سہولیات نہیں تھی۔ مگر شاہی اوقاف کے متولی صبا علی پٹودی کی کوششوں سے کورونا وبا کے بیچ میں مرنے والوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے اس قبرستان میں جنازہ شیڈ، غسل کے لئے جگہ اور نماز پڑھنے کے لئے انتظام کیا گیا۔
ساتھ ہی اب اس قبرستان میں چاروں طرف شجر کاری کی جا رہی ہے تاکہ قبرستان میں ہریالی قائم رہے۔
مزید پڑھیں:
دین اسلام میں کوئی زبردستی نہیں: مولانا کلب جواد
وہیں دارالحکومت بھوپال کی اوقاف شاہی نے طے کیا ہے کہ جس طرح قبرستانوں پر قبضہ ہوتا جا رہا ہے، اسے دیکھتے ہوئے اب شاہی اوقاف سبھی قبرستانوں کی بانڈری وال پر شجر کاری کرے گی تاکہ ان قبرستانوں کو قبضہ سے بچایا جا سکے۔