بھوپال: بھوپال مدھیہ سے کانگریس کے رکن اسمبلی عارف مسعود کو آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ 19 رکنی مدھیہ پردیش الیکشن کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وہ واحد اقلیتی رہنما ہیں جنہیں اس اہم انتخابی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ رکن اسمبلی عارف مسعود کو مدھیہ پردیش کے انتخابات کے لیے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی جانب سے تشکیل دی گئی ایک اور مدھیہ پردیش کانگریس مہم کمیٹی میں بھی شامل کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ دونوں اہم کمیٹیوں میں کمل ناتھ، دگ وجے سنگھ، گووند سنگھ، سریش پچوری، کانتی لال بھوریا، ارون یادو، اجے سنگھ راہل، وویک تنکھا، نکول ناتھ، وجے لکشمی سادھو، سجن سنگھ ورما، جیتو پٹواری، ترون بھانوت اور دیگر شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
اس کمیٹی میں کملیشور پٹیل، بالا بچن سمیت سینئر لیڈران شامل ہیں۔ وہیں رکن اسمبلی عارف مسعود کو انتخابی کمیٹی میں شامل کرنے پر انہوں نے کہا کہ اس انتخابی کمیٹی میں ایک لمبے عرصے تک شمالی اسمبلی حلقے کے رکن اسمبلی عارف عقیل نے کام کیا ہے اور اقلیتی طبقے کو ریپریزینٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیونکہ عارف عقیل ابھی علیل ہیں اور پارٹی کو لگا کہ اب یہ موقع مجھے دینا چاہیے اس لیے دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کام کے دوران جو بہتر مشورے دیے جائیں گے، جو بہتر حکومت بنانے کے لیے کوششیں کی جائیں گی، انہیں ہم پارٹی کے لیے کرنے کی پوری کوشش کریں گے اور حکومت بنانے میں پوری مدد کریں گے۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سوالات کہ انتخابی کمیٹی میں محض ایک ہی مسلم کو موقع دیا گیا ہے اس پر کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ہمیشہ سے اس طرح کے معاملوں کو طول دیتی ہے۔ میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے جاننا چاہتا ہوں کہ انہوں نے سب کا ساتھ، سب کا وکاس کی بات کرتی ہے تو انہوں نے اپنی پارٹی میں مسلم سماج کو کتنی جگہ دی ہے۔
وہیں وی ڈی نے طنز کیا کہ ڈگ وجے خالی ہاتھ رہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر وی ڈی شرما نے اسمبلی انتخابات کے لیے کانگریس کی انتخابی مہم کمیٹی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمل ناتھ کے بیٹے نکول ناتھ 34 ارکان کی اس کمیٹی میں شامل ہیں لیکن دگ وجے سنگھ کے بیٹے کا نام نہیں ہے۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ 'کمل ناتھ نے دگ وجے سنگھ کو فراموش کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ کانگریس میں 'خاندانیت' غالب ہے۔ وی ڈی شرما نے کہا کہ 'یہ خاندان پرستی کو کردار دینے کی کمیٹی ہے۔ حالانکہ یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن ایک بار پھر کانگریس کے اندر خاندان پرستی کا معاملہ ثابت ہو گیا ہے۔