دموہ: سینئر کانگریسی لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی دگ وجے سنگھ نے آج کہا کہ مرکز میں کانگریس کی حکومت بننے پر انحراف انسداد قانون میں تبدیلی کی جائے گی۔ دگ وجے سنگھ نے ضلع کے ہٹا تحصیل ہیڈ کواٹر میں پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ سال 2018کے انتخاب میں عوام کے ذریعے ہمیں منتخب کیا گیا، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ہمارے ایم ایل ایز کو خریدا اور حکومت گرا دی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پندرہ ماہ کی حکومت نے کسانوں کے مفاد میں کام کیا۔ بجلی کا بل، قرض کی معافی جیسے کئی کام کر کے انہوں نے منشور پر عمل کیا، جب کہ بی جے پی منشور کو بھلادیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں کانگریس کی حکومت بنتے ہی انسداد انحراف قانون کو سخت بنایا جائے گا اور دل بدل کرنے والوں پر الیکشن لڑنے پرروک لگائی جائے گی۔
سابق وزیر راجہ پٹیریا کیس پر انہوں نے کہا کہ پٹیریا کو بلاوجہ پھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی پر کانگریس لیڈروں کے خلاف جھوٹے مقدمات بنانے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت پوری ریاست میں کانگریس لیڈروں کے خلاف جھوٹے مقدمات بنوارہی ہے۔ ساگر کے کھرائی میں ایک لیڈر کی ملی بھگت سے مسلسل کانگریسیوں کے خلاف جھوٹے کیس بنائے جاتے ہیں۔ کئی معاملوں میں ایک ہی فریادی ہے اور اگر کسی معاملے میں کوئی فریادی نہیں تو ہو تو گواہ بنا ہے جو کیس کے جعلی ہونے کا ثبوت ہے۔ راجیہ سبھا ایم پی نے بی جے پی پر سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے جھوٹے کیس بنانے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ آئندہ انتخابات میں بی جے پی کو گھیرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ عوامی مسائل پر زور دار طریقے سے تحریک کیا جائے گا۔
یو این آئی