ETV Bharat / state

Amit Shah instructs BJP MP unit امت شاہ کی میٹنگ میں لیے گئے اہم فیصلے

ریاست مدھ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے مدنظر سینئر رہنماؤں کی جانب سے ریاست میں دورے جاری ہیں۔ امت شاہ نے رات تک ہوئی میٹنگ میں کہا پرانوں کو منائیں گے، نئے لوگوں کو آگے لائیں گے۔

author img

By

Published : Jul 27, 2023, 10:05 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat



بھوپال: بھوپال کے دورے کے دوران مرکزی وزیر امت شاہ نے اسمبلی انتخابات جیتنے کے لیے کئی منتر دیے ہیں۔ انہوں نے پارٹی کے ناراض قائدین کو منانے پر اصرار کیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے نئے چہروں کو پروموٹ کرنے کی بھی بات کی۔ انتخابات سے قبل گزشتہ دنوں بی جے پی میں ناراض لیڈروں نے پارٹی کے لیے مشکلات کھڑی کر دیں۔ اس لیے پارٹی نے ایسے لیڈروں کو منانے کی حکمت عملی پر بھی بات کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 11 جولائی کو شاہ کے بھوپال کے دورے کے بعد ہی، مدھیہ پردیش کے سینئر لیڈروں نے ناراضوں کو پرسکون کرنے کے لیے ان کے فارمولے کو لاگو کرنا شروع کر دیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انہیں کیسے اور کون منائے گا۔

معلومات کے مطابق ریاست کے 60 سے زیادہ لیڈروں کی تیار کردہ فہرست پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اب اگست کے مہینے میں انہیں منانے اور نصیحتیں کرنے کا دور آئے گا۔ جس میں اوما بھارتی، کیلاش وجے ورگیہ جیسے دیگر لیڈروں کی مدد لی جائے گی، جن کے پاس وسیع عوامی بنیاد ہے اور وہ ناراض لیڈروں کو منانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان لیڈروں سے پہلے ضلع صدر، ایم پی، ایم ایل اے اور ضلع انچارج بات کریں گے۔ اگر وہ کامیاب نہیں ہوتے ہیں، تو وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان، ریاستی صدر وی ڈی شرما، قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ مخالفوں سے بات کریں گے۔ پارٹی نے اس میں سنگھ کی مدد لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

نئے لوگوں کا موقع دیا جائے گا۔
امیت شاہ نے ہر اسمبلی کی رپورٹ تیار کرنے کی ذمہ داری ریاستی الیکشن انچارج بھوپیندر یادو کو دی ہے۔ اجلاس میں اس رپورٹ پر غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں زیادہ تر نشستوں پر نئے چہروں کو موقع دینے کی بھی وکالت کی گئی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں 50 نئے چہروں کو موقع مل سکتا ہے۔ لیکن نئے چہروں پر شرط لگا کر ٹکٹ کے دعویداروں میں جو ناراضگی نظر آئے گی، ان سے کیسے نمٹا جائے گا، حکمت عملی پر بات ہوئی۔

وجے سنکلپ یاترا شروع ہوگی۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مدھیہ پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے روڈ میپ تقریباً طے کر لیا ہے۔ اس کے تحت پارٹی ریاست کے چار مقامات سے وجے سنکلپ یاترا نکالنے جا رہی ہے۔ مرکزی یاترا ستمبر کے مہینے میں اجین سے نکالی جائے گی۔ اس کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی۔ یہ یاترا اجین کے علاوہ گوالیار، چترکوٹ اور جبلپور سے بھی نکالی جائیں گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی بھی ان میں سے کسی ایدورے میں شرکت کر سکتے ہیں۔

کئی ایم ایل اے کے ٹکٹ کاٹے جائیں گے۔
آنے والے اسمبلی انتخابات کو لے کر بی جے پی کی طرف سے تیار کردہ سروے رپورٹ میں کئی سینئر لیڈروں کی حالت اچھی نہیں بتائی گئی ہے۔ مانا جاتا ہے کہ کئی پرانے وزیر اور ایم ایل اے ایسے ہیں جن کی کارکردگی اپنے اپنے شعبوں میں اچھی نہیں ہے۔ ایسے میں بی جے پی الیکشن میں ان کا ٹکٹ کاٹ سکتی ہے۔امت شاہ اس بات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ تمام 230 اسمبلی سیٹوں پر بی جے پی لیڈروں کی پوزیشن کیا ہے۔ کون کہاں سرگرم نہیں ہے اور کن کن ایم ایل اے کے بارے میں ان کے علاقے میں ناراضگی ہے۔

امیت شاہ نے بدھ کی آدھی رات تک پارٹی کے سینئر لیڈروں کے ساتھ انتخابی حکمت عملی کے بارے میں سوچ بچار کی۔بھوپال میں بی جے پی کے دفتر میں ہوئی اس اعلیٰ سطحی میٹنگ میں شاہ نے ریاستی الیکشن انچارج بھوپیندر یادو کی رپورٹ کی بنیاد پر تمام 230 اسمبلی سیٹوں کے سیاسی مساوات کے بارے میں دریافت کیا۔ اس دوران 11 جولائی کو ہونے والی میٹنگ میں دیے گئے ٹاسک کا فیڈ بیک بھی لیا گیا۔ دیر رات تک ذہن سازی کے بعد شاہ بھوپال کے تاج لیک فرنٹ ہوٹل میں ٹھہرے۔ وہ جمعرات کی صبح تقریباً 11.30 بجے دہلی کے لیے روانہ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: Ganga Jamuna School تنظیم شکشا ادھیکار منچ کی گنگا جمنا اسکول پر رپورٹ


مرکزی وزیر امیت شاہ کے دورہ کی وجہ سے شہر کی ایک بڑی آبادی کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ بدھ کی شام سے رات تک ان کے شہر کے مختلف مقامات پر نقل و حرکت کے باعث کئی راستوں کو رکاوٹیں لگا کر روک دیا گیا۔ اسی طرح جمعرات کی صبح واپسی کے وقت ایئرپورٹ سے ہوٹل تاج تک سڑک کو گھنٹوں بند رکھا گیا۔ صبح اپنے کاروبار، دفتر اور اہم کاموں سے نکلنے والے لوگوں کو گھنٹوں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔



بھوپال: بھوپال کے دورے کے دوران مرکزی وزیر امت شاہ نے اسمبلی انتخابات جیتنے کے لیے کئی منتر دیے ہیں۔ انہوں نے پارٹی کے ناراض قائدین کو منانے پر اصرار کیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے نئے چہروں کو پروموٹ کرنے کی بھی بات کی۔ انتخابات سے قبل گزشتہ دنوں بی جے پی میں ناراض لیڈروں نے پارٹی کے لیے مشکلات کھڑی کر دیں۔ اس لیے پارٹی نے ایسے لیڈروں کو منانے کی حکمت عملی پر بھی بات کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 11 جولائی کو شاہ کے بھوپال کے دورے کے بعد ہی، مدھیہ پردیش کے سینئر لیڈروں نے ناراضوں کو پرسکون کرنے کے لیے ان کے فارمولے کو لاگو کرنا شروع کر دیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انہیں کیسے اور کون منائے گا۔

معلومات کے مطابق ریاست کے 60 سے زیادہ لیڈروں کی تیار کردہ فہرست پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اب اگست کے مہینے میں انہیں منانے اور نصیحتیں کرنے کا دور آئے گا۔ جس میں اوما بھارتی، کیلاش وجے ورگیہ جیسے دیگر لیڈروں کی مدد لی جائے گی، جن کے پاس وسیع عوامی بنیاد ہے اور وہ ناراض لیڈروں کو منانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان لیڈروں سے پہلے ضلع صدر، ایم پی، ایم ایل اے اور ضلع انچارج بات کریں گے۔ اگر وہ کامیاب نہیں ہوتے ہیں، تو وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان، ریاستی صدر وی ڈی شرما، قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ مخالفوں سے بات کریں گے۔ پارٹی نے اس میں سنگھ کی مدد لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

نئے لوگوں کا موقع دیا جائے گا۔
امیت شاہ نے ہر اسمبلی کی رپورٹ تیار کرنے کی ذمہ داری ریاستی الیکشن انچارج بھوپیندر یادو کو دی ہے۔ اجلاس میں اس رپورٹ پر غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں زیادہ تر نشستوں پر نئے چہروں کو موقع دینے کی بھی وکالت کی گئی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں 50 نئے چہروں کو موقع مل سکتا ہے۔ لیکن نئے چہروں پر شرط لگا کر ٹکٹ کے دعویداروں میں جو ناراضگی نظر آئے گی، ان سے کیسے نمٹا جائے گا، حکمت عملی پر بات ہوئی۔

وجے سنکلپ یاترا شروع ہوگی۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مدھیہ پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے روڈ میپ تقریباً طے کر لیا ہے۔ اس کے تحت پارٹی ریاست کے چار مقامات سے وجے سنکلپ یاترا نکالنے جا رہی ہے۔ مرکزی یاترا ستمبر کے مہینے میں اجین سے نکالی جائے گی۔ اس کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی۔ یہ یاترا اجین کے علاوہ گوالیار، چترکوٹ اور جبلپور سے بھی نکالی جائیں گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی بھی ان میں سے کسی ایدورے میں شرکت کر سکتے ہیں۔

کئی ایم ایل اے کے ٹکٹ کاٹے جائیں گے۔
آنے والے اسمبلی انتخابات کو لے کر بی جے پی کی طرف سے تیار کردہ سروے رپورٹ میں کئی سینئر لیڈروں کی حالت اچھی نہیں بتائی گئی ہے۔ مانا جاتا ہے کہ کئی پرانے وزیر اور ایم ایل اے ایسے ہیں جن کی کارکردگی اپنے اپنے شعبوں میں اچھی نہیں ہے۔ ایسے میں بی جے پی الیکشن میں ان کا ٹکٹ کاٹ سکتی ہے۔امت شاہ اس بات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ تمام 230 اسمبلی سیٹوں پر بی جے پی لیڈروں کی پوزیشن کیا ہے۔ کون کہاں سرگرم نہیں ہے اور کن کن ایم ایل اے کے بارے میں ان کے علاقے میں ناراضگی ہے۔

امیت شاہ نے بدھ کی آدھی رات تک پارٹی کے سینئر لیڈروں کے ساتھ انتخابی حکمت عملی کے بارے میں سوچ بچار کی۔بھوپال میں بی جے پی کے دفتر میں ہوئی اس اعلیٰ سطحی میٹنگ میں شاہ نے ریاستی الیکشن انچارج بھوپیندر یادو کی رپورٹ کی بنیاد پر تمام 230 اسمبلی سیٹوں کے سیاسی مساوات کے بارے میں دریافت کیا۔ اس دوران 11 جولائی کو ہونے والی میٹنگ میں دیے گئے ٹاسک کا فیڈ بیک بھی لیا گیا۔ دیر رات تک ذہن سازی کے بعد شاہ بھوپال کے تاج لیک فرنٹ ہوٹل میں ٹھہرے۔ وہ جمعرات کی صبح تقریباً 11.30 بجے دہلی کے لیے روانہ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: Ganga Jamuna School تنظیم شکشا ادھیکار منچ کی گنگا جمنا اسکول پر رپورٹ


مرکزی وزیر امیت شاہ کے دورہ کی وجہ سے شہر کی ایک بڑی آبادی کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ بدھ کی شام سے رات تک ان کے شہر کے مختلف مقامات پر نقل و حرکت کے باعث کئی راستوں کو رکاوٹیں لگا کر روک دیا گیا۔ اسی طرح جمعرات کی صبح واپسی کے وقت ایئرپورٹ سے ہوٹل تاج تک سڑک کو گھنٹوں بند رکھا گیا۔ صبح اپنے کاروبار، دفتر اور اہم کاموں سے نکلنے والے لوگوں کو گھنٹوں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.