مدھیہ پردیش وقف بورڈ اور تنازعات کا چولی دامن کا ساتھ رہا ہے۔ جہاں مدھیہ پردیش وقف بورڈ میں وقف املاک میں مسلسل خرد برد کی جا رہی ہیں اور انہیں کوئی دیکھنے اور ان پر فیصلے لینے والا نہیں ہے۔ اسی طرح سے اب وقف بورڈ کی کچھ باتیں ایسی ہے جو آہستہ آہستہ منظر عام پر آرہی ہیں۔
بھوپال کی تنظیم سیوکت سنگھرش مورچہ نے وقف بورڈ کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے بھیک مانگ کر وقف بورڈ میں پیسہ دیا۔ کیونکہ وقف بورڈ جو اپنے ذریعے لوگوں سے کام کروا رہا ہے اس کی اجرت مزدوروں اور ٹھیکیداروں کو نہیں دے رہا ہے۔
اسی طرح کا معاملہ آج سامنے آیا ہے کہ مدھیہ پردیش وقف بورڈ میں عید گاہ اور مسجد جو کی بورڈ کے تحت آتی ہیں، اس کا کام ٹھیکہ پر دیا گیا تھا جس کی اجرت چھ برسوں سے نہیں دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کمل ناتھ کا پریس کانفرنس سے خطاب
آج تنظیم سیوکت سنگھرش مورچہ نے کہا ہے کی وقف بورڈ اگر جلد سے جلد اس بات پر فیصلہ لے کر بقایا رقم نہیں دے گا تو ہم اس کی شکایت علماء کرام سے کریں گے، کیونکہ جو مسجد قرض میں ڈوبی ہو، اس میں نماز ادا نہیں کی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے سی ای او محمد احمد خان کا کہنا ہے کہ اس بات کی جانکاری آج ہوئی ہے اور اس پر جلد میٹنگ ہوگی اور پھر میٹنگ میں اس پر فیصلہ لیا جائے گا کہ کس کس کا پیسہ باقی ہے اور ان کو جلد دیا جائے گا۔