علامہ اقبال نے بھوپال میں نہ صرف سب سے زیادہ وقت گزارا ہے بلکہ انہوں نے بھوپال میں قیام کے دوران جن 14 نظموں کی تخلیق کی تھی وہ آج بھی اردو ادب کا بیش قیمتی سرمایہ میں سے ایک ہے۔
بھوپال میں اقبال نے راحت منزل، شیش محل، شوکت محل اور ریاض منزل میں قیام کیا تھا۔ اقبال کے انتقال کے بعد متحدہ ہندوستان میں اقبال کی یاد میں سب سے پہلی لائبریری بھوپال میں قائم کی گئی تھی۔ بھوپال میں اقبال مرکز اور اقبال میدان بھی قائم کیا گیا تھا لیکن اقبال میدان خستہ حالی کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔
جمیعۃ علماء مدھیہ پردیش کا کہنا کہ بھوپال میں اقبال لائبریری اور اقبال میدان حکومت کی عدم توجہی کے سبب خستہ حالی کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس لئے اقبال لائبریری کے وسائل کی جانب توجہ دی جائے۔ ساتھ ہی اقبال میدان کی تزئین کاری بھی کی جائے تاکہ اقبال سے بھوپال کا جو مضبوط رشتہ تھا وہ آنے والی نسلوں تک منتقل کیا جا سکے۔
جمیعت کی جانب سے عالمی اردو ڈے کے موقع پر کہا کہ اردو زبان کی کتابیں بمشکل مہیا ہوتی ہیں اور نہ ہی اردو اساتذہ کی تقرری ریاست میں کی جا رہی ہے جس سے ہماری نسلیں اردو زبان سے دور ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبالؒ کا آج 144واں یوم پیدائش
واضح رہے کہ آج علامہ اقبال کے یوم پیدائش کے موقع پر جہاں بھوپال کے ادیبوں نے علامہ اقبال اور بھوپال کے رشتے پر روشنی ڈالی تو وہیں جمیت علماء مدھیہ پردیش نے حکومت سے علامہ اقبال کی نشانیوں کو محفوظ کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔