آل انڈیا اردو رابطہ کمیٹی نے الزام لگاتے ہوئے کہا کی مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کے قدم گزشتہ کئی برسوں میں ایک نئی کہانی لکھنے کی طرف بڑھ چلے ہیں -
انہوں نے کہا کہ اردو زبان کی ترقی کے لیے بنائے گئے اس ادارے سے زبان کی ترقی کے علاوہ سبھی کام کیے جا رہے ہیں- گذشتہ 13برسوں میں یہاں مشاعروں اور نشستوں کے نام پر بجٹ کا کروڑوں روپیہ غائب کر دیا گیا ہے- جبکہ اس سے شہر یا صوبے کو تو کوئی فائدہ نہیں ملا لیکن اکیڈمی کی سکریٹری کو اس سے بڑے فائدے مل رہے ہیں -
آل انڈیا اردو رابطہ کمیٹی کے صدر نے کہا کہ خود کو شاعر بتا کر اکیڈمی کی سکریٹری نصرت مہدی نے گیو اینڈ ٹیک کی تکنیک پر کام شروع کیا اور اور ملک کے علاوہ بیرونی ملکوں سے بھی صرف ان شاعروں کو اکیڈمی کے پروگراموں میں ایشو کیا جارہا ہے جو سکریٹری کو اپنے پروگرام میں بلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران گھر کے شاعروں کو معمولی نذرانہ دے کر باہر کےشعروں کو موٹی رقم ادا کرنے کی روایت بنادی گئی ہے-
آل انڈیا اردو و رابطہ کمیٹی کے الزامات لگانے کے بعد مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کی سکریٹری نصرت مہدی نے کہا کہ ' مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات غلط ہیں کیونکہ میری مدت کار میں اردو زبان کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد کام انجام دیے گئے ہیں۔
نصرت مہدی نے کہا کہ ساتھ ہی ان بزرگ شاعروں ادیبوں کو بھی اعزاز سے نوازا گیا جنہیں لوگ بھلا چکے تھے -اردو اکیڈمی نے بھوپال کے ساتھ ساتھ پورے ریاست کے سبھی اضلاع میں اردو زبان کے فروغ کے لیے قدم اٹھائے ہیں-