اندور:ریاست مدھیہ پردیش میں رواں ماہ 17 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات 2023 کے مدنظر سیاسی جماعتوں کی جانب سے تشہیری مہم کا سلسلہ جاری ہے۔تمام پارٹیاں ووٹرز کو اپنی اپنی طرف راغب کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا چکی ہیں۔
اسی درمیان صنعتی شہر اندور میں مجلس اتحاد المسلمین کے قومی ترجمان وارث پٹھان نے مجلس کے اسمبلی امیدوار کے لیے عوامی جلسے سے کو خطاب کیا ۔عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وارث پٹھان نے کہاکہ کانگریس کو مسلمانوں سے 90 فیصد ووٹ چاہئے لیکن ان کے لئے کچھ بھی کرنا ہے۔کانگریس نے اس مرتبہ اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کو پوری طرح سے نظر انداز کردیا ہے۔
جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وارث پٹھان نے کہا کہ اندور سے بی جے پی اور کانگرس دونوں پارٹیاں چناوی میدان میں ہے اور دونوں ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں پٹھان نے کہا کہ 70 برسوں سے جو اقتدارپر قابض تھے ان کو اپ نے اپنا قیمتی ووٹ دیا لیکن وہ اپ کے لیے کرنا کچھ نہیں چاہتے وہ کہتے ہیں جس کی جتنی ابادی اس کے حساب سے اس کی اتنی حصہ داری ہونا چاہیے اس حساب سے صوبے میں 230 اسمبلی حلقے ہیں لیکن کانگرس نے اقلیتی امیدوار صرف دو کو میدان میں اتاجبکہ اتارنا 20 تھے لیکن انہوں نے صرف دو امیدواروں کو ٹکٹ دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ووٹ ذات اور مذہب کی بات کرنے سے نہیں بلکہ کام کرنے سے حاصل ہوتے ہیں: پرینکا گاندھی
وارث پٹھان نے کانگرس سے سوال پوچھا کہ یہ برابر کی حصہ داری ہے کیا پھر ہم نے سوچا ہم مجلس اسمبلی انتخاب میں اپنے امیدواروں کو میدان میں اتاریں گی اور امید ہے جنتا ہمیں اپنی محبتوں سے نوازے گی جب ہمارے ہر مسئلے پر اسد الدین اویسی اواز اٹھاتے ہیں تو کیا ہمارا فرض نہیں بنتا کہ جہاں جہاں بھی مجلس کے امیدوار میدان میں ہیں ہم ان کو جتائے۔ ہر مسئلے پر اسد الدین اویسی آپ کے لیے اواز اٹھاتے ہیں تو پھر آپ کے ووٹ کا حقدار بھی اسد الدین اویسی ہی ہیں ۔غالب کا ایک شعر سناتا جاؤں گا۔
زندگی بھر ایک ہی غلطی کرتے گئے غالب
دھول چہرے پہ تھی اور ائینہ صاف کرتے رہے