نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ان وزیروں اور لیڈروں کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے سخت کاروائی کی جانی چاہئے، جو بدعنوانی میں ملوث ہیں اور پیسے کے بل بوتے پر الیکشن جیتنے کی بات کر رہے ہیں۔مہیلا کانگریس کی سابق قومی صدر اور مدھیہ پردیش کانگریس کی سینئر لیڈر شوبھا اوجھا نے منگل کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور اس الیکشن میں بی جے پی بری طرح ہار رہی ہے، اس لیے اس کے لیڈر عوام کو طرح طرح کی لالچ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ اور ریونیو کے وزیر گووند سنگھ راجپوت ایک ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ وہ ہر اس بوتھ کے بوتھ انچارج کو 25 لاکھ روپے دیں گے، جہاں بی جے پی کو زیادہ ووٹ ملیں گے۔ ایک دوسری ویڈیو میں کیلاش وجے ورگیہ یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ جہاں کانگریس کو ایک بھی ووٹ نہیں ملے گا وہاں کے انچارج کو 51 ہزار روپے کا انعام دوں گا۔ یہاں ایک سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ ان بی جے پی لیڈروں کے پاس بوتھ انچارج کو دینے کے لیے اتنے پیسے کہاں سے آئے؟
کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ بی جے پی لیڈروں کی طرف سے پارٹی کارکنوں کو لاکھوں روپے دینے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد چیف الیکشن کمیشن اور ریاستی الیکشن کمیشن سے شکایت کی گئی۔ الیکشن کمیشن نے اس کی جانچ کرکے گووند سنگھ راجپوت کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- نیوز کلک پر کاروائی کے خلاف کانگریس کارکنان کا مظاہرہ
- بھارتی زمین پر قبضے کے بارے میں پورا لداخ جانتا ہے، چین کے نئے نقشے پر راہل کا رد عمل
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت میں ان وزراء اور بی جے پی لیڈروں کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے جو پیسے کے بل بوتے پر الیکشن جیتنے کی بات کر رہے ہیں۔ مسٹر راجپوت پیسے دے کر الیکشن جیتنے کی بات کر رہے ہیں، اس لیے انہیں فوری طور پر برطرف کر کے الیکشن لڑنے سے روکا جائے اور ان کے اثاثوں کی چھان بین کی جائے۔ انہوں نے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا سے بھی جواب طلب کیا ہے۔
(یو این آئی)