ETV Bharat / state

Manipur Violence Issue منی پور تشدد کے خلاف عام آدمی پارٹی کا بھوپال میں احتجاج، صدر راج کا مطالبہ

منی پور میں خواتین کے ساتھ ہو رہے ظلم و ستم کو لے کر آج بھوپال میں عام آدمی پارٹی کے ذریعہ احتجاج کیا گیا۔ ساتھ ہی وزیر اعظم سے استعفے کی مانگ کرتے ہوئے منی پور میں صدر راج قانون نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

منی پور تشدد کے خلاف عام آدمی پارٹی کا بھوپال میں احتجاج، صدر راج کا مطالبہ
منی پور تشدد کے خلاف عام آدمی پارٹی کا بھوپال میں احتجاج، صدر راج کا مطالبہ
author img

By

Published : Jul 22, 2023, 4:17 PM IST

منی پور تشدد کے خلاف عام آدمی پارٹی کا بھوپال میں احتجاج، صدر راج کا مطالبہ

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ہی عام آدمی پارٹی کی خواتین ونگ کے زیر اہتمام منی پور میں ہو رہے خواتین پر ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرے بازی کی گئی اور پرزور احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر عام آدمی پارٹی کی صوبائی جنرل سیکرٹری رئیسہ ملک نے بتایا کہ ہم آج خواتین کے اعزاز میں سڑکوں پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار اس طرح سے کسی خاتون پر ظلم کیا گیا ہے اور اس پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت اور ہمارے وزیراعظم نریندر مودی ان معاملوں پر کسی بھی طرح کا رد عمل نہیں دے رہے ہیں۔ جو اپنی ہر بات میں بہنوں کی بات کرتے ہیں۔ ان کو عزت دینے کی بات کرتے ہیں اور ان کے لیے بہت زیادہ فکر مند ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

لیکن آج عوام کو اور ہم بہنوں کو یہ پتہ چل رہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کے دل میں خواتین کے لیے کتنی عزت ہے۔ وہیں یہ بھی ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ اپنے ملک کی خواتین کے لیے کتنی عزت رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ منی پور میں ہوئے خواتین کے ساتھ ظلم پر دو الفاظ بھی نہیں بول پا رہے ہیں۔ اور اگر وہ اس معاملے پر بات بھی کرتے ہیں تو گھما پھرا کر بات کرتے ہیں۔ ان میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ اپنے صوبے کے وزیر اعلیٰ کو حکم دے کر ان سب پر کارروائی کروائیں۔ رئیس ملک نے کہا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت وہاں حکومت نہیں سنبھال پا رہی ہے تو وہاں پر صدر جمہوریہ کی حکومت نافذ کی جائے، صدر راج لگایا جائے۔ ورنہ مودی جی کو چاہیے کہ وہ استعفیٰ دے دیں۔

وہیں عام آدمی پارٹی خواتین ونگ کی صدر پریتی کھرے نے بتایا کہ آج ہمارا یہ احتجاج ہماری خواتین ونگ کے دل میں ہی نہیں بلکہ پورے ملک کی خواتین کے دل میں یہ غصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دل میں غصہ کیوں ہے یہ ہندوستان کا ہر باشندہ جانتا ہے۔ منی پور میں ہوا حادثہ کسی سے چھپا نہیں ہے۔ منی پور میں 80 دن سے ہنسا ہو رہی ہے مگر مرکزی حکومت اس میں کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہے۔ کیونکہ منی پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا بھی کیا ہے کہ آپ خواتین کے حق میں دو لفظ بھی نہیں بول پا رہے ہیں۔ اپ کی حکومت میں خاتون کو برہنہ کر کے گھمایا جا رہا ہے اس کے باوجود بھی کچھ نہیں بولا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی منی پور گئے تو انہوں نے محض 36 سیکنڈ بات کی۔ کیا آپ کے دل میں خواتین کے لیے اتنی ہی محبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج جو جنگی احتجاج کر رہے ہیں وہ اب رکنے والا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی غنڈہ گردی بڑھتی جا رہی ہے۔ اور یہ میں نہیں کہہ رہی ہوں بلکہ نیشنل کرائم بیورو کی رپورٹ ہے۔ 2016 سے 2021 کے بیچ کے جو آنکڑے دکھائے جا رہے ہیں اس میں جرائم کے معاملے میں 26 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اور یہ اضافہ اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے جو رسوخ دار لوگ ہیں۔ وہیں خواتین کے تئیں ظلم و ستم کر رہے ہیں۔ اور ان رسوخ داروں پر نہ تو ایف آئی آر ہوتی ہے نہ ہی کوئی کارروائی۔ اور آج اسی کا نتیجہ ہے کہ ان کے حوصلے بلند ہیں۔

عام آدمی پارٹی کی نیشنل کونسل ممبر شویتا اگروال نے کہا کہ دو روز سے لگاتار منی پور کی خاتون کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ان پر ظلم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتی ہوں۔ ہمارے وزیراعظم سے کہ انہیں 77 دن بعد ہی یہ کیوں یاد آیا۔ جب انہیں سپریم کورٹ نے آرڈر دیا۔ یہ لوگ 77 دنوں سے کیا کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم لگاتار بیرونی ممالک کے سفر پر ہیں اور اپنے ملک میں کیا چل رہا ہے انہیں اس کا علم نہیں ہے۔ واضح رہے کہ منی پور میں جس طرح سے خواتین پر ظلم و ستم کیے جا رہے ہیں اور انہیں برہنہ کرکے گھمایا جا رہا ہے۔ اس کے خلاف پورے ملک میں غصہ تو ہے ہی لیکن خواتین میں بھی اس کو لے کر بہت غصہ دیکھا جا رہا ہے اور اس معاملے کی سخت مذمت کی جا رہی ہے۔

منی پور تشدد کے خلاف عام آدمی پارٹی کا بھوپال میں احتجاج، صدر راج کا مطالبہ

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ہی عام آدمی پارٹی کی خواتین ونگ کے زیر اہتمام منی پور میں ہو رہے خواتین پر ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرے بازی کی گئی اور پرزور احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر عام آدمی پارٹی کی صوبائی جنرل سیکرٹری رئیسہ ملک نے بتایا کہ ہم آج خواتین کے اعزاز میں سڑکوں پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار اس طرح سے کسی خاتون پر ظلم کیا گیا ہے اور اس پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت اور ہمارے وزیراعظم نریندر مودی ان معاملوں پر کسی بھی طرح کا رد عمل نہیں دے رہے ہیں۔ جو اپنی ہر بات میں بہنوں کی بات کرتے ہیں۔ ان کو عزت دینے کی بات کرتے ہیں اور ان کے لیے بہت زیادہ فکر مند ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

لیکن آج عوام کو اور ہم بہنوں کو یہ پتہ چل رہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کے دل میں خواتین کے لیے کتنی عزت ہے۔ وہیں یہ بھی ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ اپنے ملک کی خواتین کے لیے کتنی عزت رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ منی پور میں ہوئے خواتین کے ساتھ ظلم پر دو الفاظ بھی نہیں بول پا رہے ہیں۔ اور اگر وہ اس معاملے پر بات بھی کرتے ہیں تو گھما پھرا کر بات کرتے ہیں۔ ان میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ اپنے صوبے کے وزیر اعلیٰ کو حکم دے کر ان سب پر کارروائی کروائیں۔ رئیس ملک نے کہا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت وہاں حکومت نہیں سنبھال پا رہی ہے تو وہاں پر صدر جمہوریہ کی حکومت نافذ کی جائے، صدر راج لگایا جائے۔ ورنہ مودی جی کو چاہیے کہ وہ استعفیٰ دے دیں۔

وہیں عام آدمی پارٹی خواتین ونگ کی صدر پریتی کھرے نے بتایا کہ آج ہمارا یہ احتجاج ہماری خواتین ونگ کے دل میں ہی نہیں بلکہ پورے ملک کی خواتین کے دل میں یہ غصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دل میں غصہ کیوں ہے یہ ہندوستان کا ہر باشندہ جانتا ہے۔ منی پور میں ہوا حادثہ کسی سے چھپا نہیں ہے۔ منی پور میں 80 دن سے ہنسا ہو رہی ہے مگر مرکزی حکومت اس میں کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہے۔ کیونکہ منی پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا بھی کیا ہے کہ آپ خواتین کے حق میں دو لفظ بھی نہیں بول پا رہے ہیں۔ اپ کی حکومت میں خاتون کو برہنہ کر کے گھمایا جا رہا ہے اس کے باوجود بھی کچھ نہیں بولا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی منی پور گئے تو انہوں نے محض 36 سیکنڈ بات کی۔ کیا آپ کے دل میں خواتین کے لیے اتنی ہی محبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج جو جنگی احتجاج کر رہے ہیں وہ اب رکنے والا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی غنڈہ گردی بڑھتی جا رہی ہے۔ اور یہ میں نہیں کہہ رہی ہوں بلکہ نیشنل کرائم بیورو کی رپورٹ ہے۔ 2016 سے 2021 کے بیچ کے جو آنکڑے دکھائے جا رہے ہیں اس میں جرائم کے معاملے میں 26 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اور یہ اضافہ اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے جو رسوخ دار لوگ ہیں۔ وہیں خواتین کے تئیں ظلم و ستم کر رہے ہیں۔ اور ان رسوخ داروں پر نہ تو ایف آئی آر ہوتی ہے نہ ہی کوئی کارروائی۔ اور آج اسی کا نتیجہ ہے کہ ان کے حوصلے بلند ہیں۔

عام آدمی پارٹی کی نیشنل کونسل ممبر شویتا اگروال نے کہا کہ دو روز سے لگاتار منی پور کی خاتون کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ان پر ظلم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتی ہوں۔ ہمارے وزیراعظم سے کہ انہیں 77 دن بعد ہی یہ کیوں یاد آیا۔ جب انہیں سپریم کورٹ نے آرڈر دیا۔ یہ لوگ 77 دنوں سے کیا کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم لگاتار بیرونی ممالک کے سفر پر ہیں اور اپنے ملک میں کیا چل رہا ہے انہیں اس کا علم نہیں ہے۔ واضح رہے کہ منی پور میں جس طرح سے خواتین پر ظلم و ستم کیے جا رہے ہیں اور انہیں برہنہ کرکے گھمایا جا رہا ہے۔ اس کے خلاف پورے ملک میں غصہ تو ہے ہی لیکن خواتین میں بھی اس کو لے کر بہت غصہ دیکھا جا رہا ہے اور اس معاملے کی سخت مذمت کی جا رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.