اندور: ریاستی حج کمیٹی کے 12 ارکان کی اہلیت جنہیں محکمہ اقلیتی بہبود نے تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل مقرر کیا تھا ان پر اندور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ اجین کے لطیف شاہ کی جانب سے دائر پٹیشن نمبر 2980722 پر بحث ہوئی، جس میں درخواست گزار کے وکیل نے مقرر ارکان کی اہلیت پر سوال اٹھایا، انہوں نے کہا کہ محکمۂ اقلیتی بہبود نے حج ایکٹ 2002 کی دفعات کو نظر انداز کرتے ہوئے تقررات کیے ہیں۔
انہوں نے دلیل دی کہ محکمہ نے ایکٹ میں درج اہلیت پر عمل نہیں کیا ہے، اس دوران جج نے تقرری پر کیے جانے والے اعتراض پر تفصیل سے بات کی۔ جس کے بعد انہوں نے محکمہ اقلیتی بہبود کو نوٹس جاری کرنے کی ہدایت دی ہے، محکمۂ اقلیتی بہبود کی جانب سے مقرر کردہ ممبران کی اہلیت ثابت کرنی ہوگی۔ اس کے ساتھ ان کی تقرری کی بنیاد بھی عدالت کو بتانا ہوگا اگر محکمہ یہ جواب نہیں دے پاتا ہے تو حج کمیٹی کے ان تقررات کو منسوخ کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:Haj National Workshop in Bhopal بھوپال میں سنٹرل حج کمیٹی کی جانب سے قومی ورکشاپ
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاستی حج کمیٹی کے ارکان کی تقرری کے وقت ہی کئی ناموں پر اعتراض کیا جارہا تھا، ان حالات کے پیش نظر کمیٹی میں شامل لوگوں نے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے جبلپور ہائی کورٹ میں کیویٹ داخل کی تھی۔ لیکن مخالفین نے معاملہ اندور ہائی کورٹ میں دائر کر دیا، جبلپور ہائی کورٹ کے حکم پر محکمہ اقلیتی بہبود نے ریاستی وقف بورڈ کی تشکیل کا عمل شروع کیا تھا۔ لیکن اس میں شامل بعض ارکان کی اہلیت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔