ساگر: مدھیہ پردیش کے ساگر میں واقع جین پبلک اسکول میں ایک ہی سرنچ سے 30 بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بچوں کے والدین کو جیسے ہی اس واقعے کا علم ہوا وہ اسکول پہنچ کر ہنگامہ کرنے لگے۔
ہنگامے کی اطلاع پاکر سی ایم ایچ او موقع پر اسکول پہنچے اور معاملے کی جانچ کا حکم دیا۔ پوچھ تاچھ میں ویکسینیٹر نے بتایا کہ اسے 30 بچوں کو ویکسینیٹ کرنے کے لیے محض ایک سرنج فراہم کی گئی ہے۔ 30 children vaccinated by single injection-syringe in Sagar
اطلاعات کے مطابق ساگر شہر کے مرکزی بس اسٹینڈ کے قریب واقع جین پبلک اسکول میں بدھ کے روز اسکولی بچوں کے لیے کورونا ٹیکہ کاری کیمپ منعقد کیا گیا تھا۔ کیمپ میں محکمہ صحت نے ایک پرائیویٹ نرسنگ کالج کی ایک نرسنگ طالب علم کی ڈیوٹی لگائی تھی۔ طالب علم جتیندر نے ایک ہی سرنج سے تقریباً 30 بچوں کو ویکسین لگائی۔ آہستہ آہستہ اسکول کے طلبا کو اس بات کا علم ہوا اور انہوں نے گھر جا کر اپنے والدین کو بتایا۔ واقعہ کی جانکاری ملتے ہی والدین فوراً اسکول پہنچے اور ہنگامہ کھڑا کر دیا۔
مزید پڑھیں:
- Vaccine Doses in India: کووڈ ٹیکہ کاری مہم کے تحت 198.88 کروڑ ٹیکے لگائے گئے
معاملے کے بعد ساگر کے ضلع چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ڈی کے گوسوامی اپنے عملے کے ساتھ جین پبلک ہائی اسکول پہنچے اور انہوں نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں جو بھی قصوروار ہے اسے بخشا نہیں جائے گا۔ ایک ہی سرنج سے 30 بچوں کو ویکسین لگانے سے ان کی صحت کو پہنچنے والے نقصان کے سوال پر انہوں نے کہا کہ تمام بچوں کا ہیلتھ ٹیسٹ بھی کیا جائے گا۔ Negligence in Covid Vaccination in Sagar
معاملہ کے سامنے آنے کے بعد ویکسینیٹر فورا لاپتہ ہوگیا، حالانکہ گوپال گنج پولیس اسٹیشن میں ویکسینیٹر جتیندر اہیروار کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی اور اس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس کا فون بند پایا گیا۔