سرینگر (نیوز ڈیسک) : یوٹی لداخ کو زمینی راستے سے وادی کشمیر سے جوڑی نے والی واحد 420 کلومیٹر طویل سرینگر لیہہ شاہراہ پیر کو مسلسل آٹھویں روز بھی گاڑیوں کی آمدر فت کے لئے - موسلا دھار بارشوں اور برف باری کے بعد بند رہی۔ باڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او) کی جانب سے شاہراہ کوگاڑیوں کی آمد و رفت کے قابل بنانے کے لیے مسلسل اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاہم زوجیلا، گگن گیر، گمری، سونہ مرگ علاقوں میں برفانی تودے گر آنے، رچٹانیں کھسکنے کے سبب شاہراہ کو ٹریفک کی آمد و رفت کے قابل بنانے میں بی آر او کو رکاوٹوں کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔
بیکن کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ مسلسل چٹانیں اور برفانی تودے گرآنے کی وجہ سے شاہراہ کو گاڑیوں کی آمد و رفت کے قابل نہیں بنایا جا سکا اور شاہراہ کو بحال کرنے میں خلل پڑنے کی وجہ سے کام متاثر ہو رہا ہے۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ ’’موسم نے ساتھ دیا تو پچیس اپریل سے شاہراہ کو گاڑیوں کی آمد رفت کے لئے بحال کیا جا سکتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ شاہراہ بحال ہونے کی صورت میں اولین فرست میں درماندہ گاڑیوں کو لداخ کی طرف روانہ ہونے کی اجازت دی جائے گی اور مال بردار گاڑیاں لداخ پہنچنے سے عوام کو راحت نصیب ہوگی۔
باڈر روڈ آرگنائزیشن کے مطابق رواں برس جب سے سرینگر لیہہ شاہراہ کو - حالیہ بارشوں، برفباری اور تودے گر آنے تک - لداخ سے 22ہزار گاڑیاں سرینگر کی طرف روانہ ہوئیں اورسرینگر سے 24ہزار کے قریب گاڑیاں لداخ کی جانب روانہ ہوئیں۔ انہوں نے سرینگر لیہہ شاہراہ کے جلد بحال ہونے کی امید ظاہر کی تاکہ ’’عوام کو راحت نصیب ہو سکے۔‘‘
مزید پڑھیں: Snow Clearance In Mughal Road مغل روڈ پر برف ہٹانے کا کام شدومد سے جاری
ادھر، مغل شاہراہ ھبی گاڑیوں کی آمد و رفت کے لئے بند ہے اور پونچھ، راجوری سمیت وادی کشمیر خصوصاً شوپیاں ضلع کے مسافروں، تاجرین حکام پر مغل روڈ کی بحالی میں سست رفتاری کا مظاہرہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے فوری طور مغل روڈ بحال کیے جانے کا مطالبہ کیا۔