اس کے علاوہ نئے ہیلی پیڈز خطے میں مسلح افواج کو مزید مدد فراہم کریں گے جہاں وہ بھارت چین کے درمیان طویل عرصے سے جاری کشیدگی میں مصروف ہے۔
ایک سرکاری ترجمان نے انکشاف کیا کہ لداخ لیفٹیننٹ گورنر آر کے ماتھر نے نئے ہیلی پیڈز پر کام کی پیشرفت کا جائزہ لیا جو مرکزی علاقوں میں 36 دور دراز مقامات پر زیر تعمیر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضلع لیہہ میں ہیلی پیڈز ڈیمچک، ہینلے، کھارناک، کورزک، چمور، تنگتسی، چچول، شایوک، اسکائیمپاٹا، ڈپلنگ، نیریاکس، کانجی، مرکھا، پنامک، وارث، لارگیاب، اگیم، ڈسکٹ اور سومور میں تعمیر ہورہے ہیں۔
اسی طرح ضلع کرگل میں ہیلی پیڈز کرباتھنگ، بٹالک، ساپی، بارسو، چیچیسنا، شیفرڈ نالہ (پاراچک)، رنگڈم، ٹنگول، پڈوم ، لونگک، زنگلہ، ٹونگری، دراس، منامراگ، چکتان ہیڈکوارٹر، نمکیلہ اور ہناسکوٹ میں تعمیر ہورہے ہیں۔
حکومتی ترجمان نے کہا کہ یہ لداخ میں اب تک کا سب سے بڑا ہیلی پیڈ منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ یہ ہیلی پیڈ نہ صرف لداخ کے 36 دور دراز مقامات کو ضلعی ہیڈ کوارٹر سے مربوط کریں گے بلکہ سردیوں کے دوران سیاحت کو فروغ دینے میں بھی مدد فراہم کریں گے۔
ایک سینیئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ 'اس طرح کے مزید ہیلی پیڈز پورے خطے میں سامنے آئیں گے اور انھیں بھارتی مسلح افواج ہنگامی حالات کے دوران استعمال کرسکتی ہیں۔'
بھارتی فضائیہ (آئی اے ایف) کی جنگی صلاحیتوں کو بڑھاوا دینے کے لئے 3 ستمبر کو پٹھان کوٹ ایئربیس پر امریکی ساختہ 8 اپاچی اے اے - 64 ای حملہ آور ہیلی کاپٹروں کو آئی اے ایف میں شامل کیا گیا۔
اے ایچ 64 ای اپاچی دنیا کے جدید ترین ملٹی رول ریزی لڑاکا ہیلی کاپٹروں میں سے ایک ہے اور اسے امریکی فوج نے اڑایا ہے۔